مودی۔شاہ کے معتمد خاص منوج سنہا، جموں و کشمیر کے نئے ایل جی

منوج سنہا وزیر اعظم نریندر مودی کے معتمد خاص رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور مودی حکومت کی گزشتہ مدت کار میں وزیر مملکت برائے مواصلات اور ریل جیسے اہم عہدے پر فائز رہے۔

جموں و کشمیر کے نئے ایل جی منوج سنہا / تصویر سوشل میڈیا
جموں و کشمیر کے نئے ایل جی منوج سنہا / تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: نرم گو، معتدل، سادہ اور ایماندار شبیہ کے حامل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر منوج سنہا کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین ہند کی دفعہ 370 کے کچھ التزامات اور دفعہ 35 اے کو ختم کیے جانے کا پہلا سال مکمل ہونے کے اگلے دن منوج سنہا کو گریش چندر مُرمو کی جگہ جموں و کشمیر کا نیا لیفٹنینٹ گورنر مقرر کیا گیا ہے۔

مودی حکومت نے گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں منقسم کیا تھا۔ منوج سنہا وزیر اعظم نریندر مودی کے معتمد خاص رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور مودی حکومت کی گزشتہ مدت کار میں وزیر مملکت برائے مواصلات اور ریل جیسے اہم عہدے پر فائز رہے۔ تین بار رکن پارلیمنٹ رہنے والے سنہا گزشتہ الیکشن (2019) اتر پردیش کے ضلع غازی پور سے ہار گئے تھے۔


پوروانچل کی سیاست میں بی جے پی کا اہم چہرہ منوج سنہا طلبہ سیاست سے ابھر کر آئے ہیں۔ وہ 1959 میں پیدا ہوئے۔ 1982 میں بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے یونین صدر کے بطور انہوں نے سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔ اپنی زبردست انتظامی استعداد اور بہتر شبیہ کی بدولت وہ مرکزی وزیر بنے۔ منوج سنہا پر مودی کو کافی بھروسہ ہے۔

منوج سنہا نے آئی آئی ٹی کرنے کے بعد انھیں کئی نوکریوں کی پیش کش ہوئی مگر انہوں نے سیاست کا انتخاب کیا۔ سنہ 1989 سے 1996 تک بی جے کی قومی کونسل کا رکن رہنے کے بعد 1996 میں پہلے بار غازی پور پارلیمانی حلقے سے الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے، لیکن وہ 1998 کا الیکشن ہار گئے۔ بعد ازاں 13 ماہ بعد 1999 میں ہوئے الیکشن میں دوسری بارالیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے۔ اس کے بعد تقریباً 15 سال تک انھیں الیکشن میں کامیابی نہیں ملی۔ بی جے پی نے 2014 کا عام انتخابات مودی کی قیادت میں لڑنے کا فیصلہ کیا تو منوج سنہا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے اور مرکزی وزیر کے منصب پر فائز ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔