مودی جی! آپ چوکی دار تھے یا حصہ دار؟۔ راہل
گجرات میں کانگریس پوری طرح سے حملہ آور نظر آ رہی ہے۔ اپنے دوسرے دورہ گجرات کے دوران کانگریس کے نائب صدر نے سیدھے وزیر اعطم پر نشانہ لگاتے ہوئے جے شاہ کے تعلق سے سوال پوچھا ہے۔
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سیدھے سوال پوچھا ہے کہ جے امت شاہ کے معاملہ میں آخر وہ خاموش کیوں ہیں؟ گجرات کے اپنے دورے کے دوران راہل نے عوامی اجلاس کے دوران وکاس(ترقی) کو موضوع بناتے ہوئے کہا کہ اب پتہ چل چکا ہے کہ وکاس پاگل کیوں ہو گیا ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جے امت شاہ کی کمپنی کی خبر پر طنز کرتے ہوئے راہل نے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ راہل نے اپنے ٹوئٹ میں سوال اتھایا، ’’ مودی جی، جے شاہ – ’زادہ‘ کھا گیا۔ آپ چوکی دار تھے یا حصہ دار؟ کچھ تو بولئیے‘‘۔
گجرات کے کھیڑہ علاقہ میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بھی راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کسی کی ایک نہیں سنی اور جی ایس ٹی نافذ کر دیا۔ جی ایس ٹی میں 5 طرح کے ٹیکس وصولے جا رہے ہیں ۔ حکومت کے اس قد م سے چھوٹے کاروباریوں اور کسانوں کو شددید نقصان پہنچا ہے۔ چھوٹے تاجروں کے کاروبار تباہ ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وکاس بھی اب جھوٹ سن سن کر پاگل ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم کے ’من کی بات‘ ریڈیو پروگرام کے حوالے سے راہل گاندھی نے کہا کہ ،’’وہ صرف اپنے من کی بات کرتے ہیں اور عام لوگوں کی نہیں سنتے۔ ہم آپ کو اپنے من کی بات نہیں بتائیں گے بلکہ آپ کے من کی سنیں گے۔ ‘‘
راہل گاندھی نے کانگریس کی پالیسیوں کے حوالے سے کہا کہ کانگریس کی حکومت آئے گی تو آپ سب کی حکومت ہوگی۔ کانگریس کی حکومت میں چھوٹے سے چھوٹے کام بھی آ پ سے پوچھ کر کئے جائیں گے۔
راہل نے کہا کہ مودی حکومت صرف 10-15 لوگوں پر توجہ دیتی ہے اور عام لوگوں کو نظر انداز کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو جہاں موقع ملتا ہے وہیں زمین کی چوری کر لیتے ہیں۔ انہوں نے زمین ایکویزیشن قانون کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے زمین کے اصل مالکان کے حق کی بات کی تھی لیکن گجرات میں آپ لوگوں کو اس کا فائدہ نہیں ملا۔ قبل ازیں احمد آباد پہنچنے پر راہل گاندھی کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ مودی جی نے کہا تھا کہ 56 انچ کی چھاتی ہے، میں اکیلے روزگار دوں گا کسی کو کچھ نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن آج ہر روز 30 ہزار نوجوان ملازمات کے خواہش مند ہیں لیکن ملازمت صرف 450 کو ہی مل پا رہی ہے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔