مودی جی! جے شاه کے معاملے پر ’مون صاحب‘ کیوں بنے ہیں: راہل
رال گاندھی نے وزیر اعظم سے سوال پوچھے ہوئے کہا، گجرات کی بجائے افغانستان، چین، پاکستان، جاپان کی بات کیوں کر رہے ہیں مودی جی؟
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے انتخابی نعرے ’’اچھے دن‘‘ پر سوال اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا کہ بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاه کے معاملے پر آپ ’’مون صاحب‘‘ کیوں بنے ہوئے ہیں۔ گاندھی نے وزیر اعظم پر 13 واں سوال پوچھتے ہوئے جے شاه کی کمپنی کی آمدنی میں بے تحاشہ اضافہ کا معاملہ اٹھایا اور مودی پر’’دوستوں‘‘ کی جیب بھرنے کا الزام لگایا ہے۔ انهوں نے کہا ’’گجرات اسٹیٹ پیٹرولیم کارپوریشن۔ جے ایس پی سی، بجلی میٹرو گھوٹالہ ، شاہ ۔ زادہ پر خاموشی ہر بار، دوستوں کی جیب بھرنے کو ہیں بے قرار‘‘۔
کانگریس لیڈر نے گجرات میں بی جے پی حکومت کے گزشتہ 22 برسوں کا حساب مانگتے ہوئے کہا’’22 سالوں کا حساب، گجرات مانگے جواب‘‘۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مودی کے نعرے پر طنزکرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا ’’کہتے تھے دیں گے جوابدہ حکومت ، لوک پال کیوں درکنار؟' انهوں نے کہا کہ ایسے سوالات کی طویل فہرست ہے جن کا جواب وزیر اعظم کو دینا چاہئے۔ کانگریس لیڈر نے ٹویٹ کیا ’’لمبی ہے فہرست اور ’مون صاحب‘ سے ہے جواب درکار‘‘کس کے اچھے دن کے لئے بنائی سرکار‘‘؟
کانگریس نائب صدر گجرات اسمبلی انتخابات میں ریاست کی بدحالی کے لئے بی جے پی حکومت پر الزام لگارہے ہیں اور وزیراعظم سے صحت، تعلیم، مہنگائی، کسان ، بدعنوانی اور قبائلیوں کی حالت جیسی ریاست سے منسلک مختلف مسائل پر روزانہ ایک سوال پوچھ رہے ہیں۔
گجرات انتخابات میں پاکستان کی مداخلت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے الزامات پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس نائب صدر نے کہا ’’مودی جی گجرات میں گجرات کی بات نہیں کرکے افغانستان، چین، پاکستان اور جاپان کی بات کر رہے ہیں۔‘‘
ادھر راہل گاندھی نے گجرات میں بناسكانٹھا ضلع کے تھراد میں ایک ریلی میں کہا-’’گجرات کا الیکشن ہو رہا ہے لیکن مودی جی اس کی بات نہیں کرتے۔ وہ کبھی افغانستان کبھی چین کبھی پاکستان کبھی جاپان کی بات كر رہے ہیں۔ میں کہتا ہوں ’مودی جی گجرات کے مستقبل کا الیکشن ہے تھوڑی گجرات کی بھی بات کر لیجئے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مودی جی بہت سے ممالک کی بات کر رہے ہیں ، امت شاہ کے بیٹے کی کمپنی کی بات بھی نہیں کرتے. وہ شاید شاہ سے ڈرتے ہیں. کانگریس کو ختم کرنے کی بات بھی وہ کہتے ہیں اور ان کی تقریر کا آدھا حصہ کانگریس پر ہی فوکس کرتے ہیں۔ باقی آدھی بات وہ اپنے بارے میں کرتے ہیں۔
گاندھی نے کہا کہ مودی جی کے کہنے پر امت شاہ کی جانب سے گجرات میں نکالی گئی بی جے پی کی ’وکاس یاترا‘ کسی فلاپ فلم کی طرح فلاپ ہو گئی۔
انہوں نے نینو کار پروجیکٹ پر بھی مودی پر حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج کی سچائی یہ ہے کہ مودی جی سے 33 ہزار کروڑ لینے والی نینو فیکٹری میں صرف دو گاڑیاں روزانہ بنتی ہیں اور آنے والے وقت میں اس کی پیداوار بھی بند ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے نوٹ بندي جی ایس ٹی وغیرہ کو لے کر بھی بی جے پی حکومت پر حملے جاری رکھے۔ گاندھی نے کانگریس کی حکومت بننے کے دس دن میں کسانوں کے قرض معاف کرنے، فصلوں کی پہلے ہی امدادی قیمت کا اعلان کرنے، مفت تعلیم اور علاج سمیت کانگریس کے منشور کے وعدوں کو بھی دہرایا۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Dec 2017, 3:11 PM