قیدیوں کی اسکل ٹریننگ کے لیے میکس ہیلتھ کیئر کی تہاڑ جیل کے ساتھ شراکت داری
یہ کمپنی کے سی ایس آر پروگرام کا پہلا سال ہے اور آنے والے برسوں میں ان علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئےاسے تیار کیا جائے گا جہاں اس کا دیرپا اثر ہو سکتا ہے۔
میکس ہیلتھ کیئر نے کل ملک کی سب سے بڑی سنٹرل جیل تہاڑ جیل کے ساتھ شراکت میں پائیدار روزی روٹی کے لیے میکس اسکل ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ہندوستان میں کارپوریٹ سیکٹرکی جانب سے ہنر مندی کے تربیتی پروگرام کے لیے تہاڑ جیل کے ساتھ یہ پہلی اور سب سے بڑی شراکت داری ہے، جس کا مقصد 1200 قیدیوں کے لیے اصلاحات کے سفر کو آگے بڑھانا ہے۔ اس کا مقصد تہاڑ جیل میں بحالی کے پروگرام کو مزید مضبوط کرنا ہے، جس میں تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور تھراپی پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے، تاکہ جرائم کی تعدی کی شرح کو کم کیا جا سکے اور معاشرے میں قیدیوں کی کامیاب بحالی کوفروغ دیا جا سکے۔
یہ کمپنی کے سی ایس آر پروگرام کا پہلا سال ہے اور آنے والے برسوں میں ان علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئےاسے تیار کیا جائے گا جہاں اس کا دیرپا اثر ہو سکتا ہے۔ میکس اسکل ٹریننگ پروگرام میکس ہیلتھ کیئر کے سی ایس آر اقدامات کا حصہ ہے اور حکومت کے اسکل انڈیا مشن کے مطابق ہے۔ تمام متعلقہ افراد کے ساتھ وسیع بات چیت کے بعد، ہاسپٹیلٹی سیکٹرکے تحت اسکل ٹریننگ کے لئے جاب رول کی شناخت 'فوڈ اینڈ بیوریج اسٹیورڈ' کے طور پر کی گئی ہے۔ اس آپشن کو جاب مارکیٹ کے مواقع، ٹریننگ میں آسانی اور ہاسپٹیلٹی سیکٹر کے اندر فٹمنٹ سے طاقت ملی ہے، جس سے سماج کے مرکزی دھارے میں شامل ہونا آسان ہوتا ہے۔ اس پروگرام میں جیل کے وہ قیدی شرکت کریں گے جو معمولی جرائم میں زیر سماعت ہیں۔
نیشنل اسکلز کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) لیول 4 کورس ٹریننگ پروگرام کی مدت 340 گھنٹے ہوگی۔ نیشنل کونسل آف ووکیشنل ٹریننگ (این سی وی ٹی) اس کے لیے سرٹیفائنگ ایجنسی کے طور پر کام کرے گی۔ ٹورزم اینڈ ہاسپٹیلٹی اسکل کونسل (ٹی ایچ ایس سی) کے رہنما خطوط کے مطابق ٹریننگ دی جائے گی۔ ٹی ایچ ایس سی کی طرف سے مقرر کردہ تشخیص کار امیدواروں کا جائزہ لیں گے۔ کامیابی کے ساتھ ٹریننگ مکمل کرنے اور سرٹیفیکیشن کے بعد 1200 ٹرینیز کے لیے پلیسمنٹ ورکشاپس، موک انٹرویوز کا انعقاد کیا جائے گا۔ صنعتی دنیا کے نمائندوں کو قیدیوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کا موقع ملے گا، جس سے پروگرام کے نتائج پر قیدیوں کا اعتماد بڑھے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔