گجرات: بی جے پی کی پہلی فہرست کے بعد پارٹی میں بغاوت
گزشتہ روز گجرات اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی جس کے ساتھ ہی پارٹی کا اندرونی تنازعہ منظرعام پرآ گیا اور ناراض رہنماؤں کے استعفے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
احمد آباد: گجرات انتخابات کے لئے جیسے ہی بی جے پی نے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی اچانک پارٹی کے اندرونی تنازعات منظرعام پرآ گئے اوربغاوت کی صدائیں بلند ہونے لگیں۔ دوسری پارٹیوں سے ٹکٹ کی آس میں آنے والے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ برسوں سے پارٹی کے لئے کام کر رہے رہنماؤں کا پہلی فہرست میں جگہ نہ پانے کے بعد پارٹی قیادت سے ناراض ہو گئے ہیں۔
رہنماؤں کی ناراضگی کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے فوری طور پر احتجاج درج کراتے ہوئے پارٹی کے ریاستی صدر جیتو واگھانی کو اپنے استعفے سونپ دئے۔ تیزی سے بدلتے حالات کو سنبھالنے کے لئے بی جے پی صدرامت شاہ کو خود مورچہ سنبھالنا پڑا۔
امت شاہ جمعہ کو دیر رات گئے تک گجرات بی جے پی کے دفتر میں موجود رہے۔ ذرائع کے مطابق اس دوران وہ ’ڈیمیج کنٹرول‘ کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔ ان کی کوشش کیا رنگ لاتی ہے یہ آنے والا وقت ہی بتا پائے گا۔
بی جے پی کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد شام تک پارٹی میں استعفے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ سب سے پہلے انکلیشور حلقہ انتخاب کے ٹکٹ کے حوالے سے بھائی نے ہی بھائی کی مخالفت کی۔ ٹکٹ کا اعلان ہونے کے بعد بھروچ ضلع پنچایت کے رکن ولبھ پٹیل نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔ استعفی دینے والے ولبھ پٹیل ایشور پٹیل کے سگے بھائی ہیں جنہیں انکلیشور سیٹ سے ٹکٹ ملا ہے۔ اس سیٹ سے ولبھ پٹیل نے بھی ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں دشرتھ پوار نے ضلع بی جے پی سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ سونپ دیا ہے۔ وڈودرا میں بھی دنیش پٹیل کو ٹکٹ دئے جانے سے بی جے پی میں بغاوت کے سر سنائی دینے لگے ہیں۔ پادری ضلع پنچایت اور تحصیل پنچایت کے رہنما کملیش پٹیل نے استعفیٰ سونپ دیا۔ وڈودرا ضلع سکریٹری چیتنیہ سنگھ جھالا نے بھی احتجاجاً پارٹی سے اسعفیٰ دے دیا ہے۔
حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھامنے والے بھولا بھائی گوہل بھی ناراض ہیں۔ انہوں نے جسدن سیٹ سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا لیکن وہ ٹکٹ انہیں نہیں دیا گیا جبکہ وہ اس سیٹ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ گوہل وہی ہیں جنہوں نے راجیہ سبھا کے چناؤ کے دوران کانگریس سے بغاوت کر کے کراس ووٹنگ کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ناراض گوہل آج بی جے پی کے ریاستی صدر جیتو واگھانی سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی نے گجرات میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں 70 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے۔182 سیٹوں والی گجرات اسمبلی کے لئے 9 دسمبر اور 14 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ بی جے پی نے پہلے مرحلے کے پیش نظر 58 امیدواروں کا اعلان کیا ہے جبکہ باقی امیدوار دوسرے مرحلے کے لئے طے کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ وجے روپانی کی روایتی سیٹ مغربی راجکوٹ سے انہیں پھر سے امیدوار مقرر کیا گیا ہے۔ نتن بھائی پٹیل مہسانا سیٹ سے میدا ن میں اتارے گئے ہیں۔ بی جے پی صدرامت شاہ کی قیادت میں مرکزی کمیٹی نے ان ناموں کا اعلان کیا ہے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، مرکزی وزیر برائے خارجہ امور سشما سوراج سمیت بی جے پی الیکشن کمیٹی سے جڑے دوسرے ارکان بھی موجود تھے۔
اپنی پہلی فہرست کے حوالے سے بی جے پی کے رہنما کل کافی جوش میں دکھائی دے رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ اس فہرست میں انہیں امیدواروں کو جگہ ملی ہے جن کی جیت تقریباً طے ہے۔ لیکن ٹکٹ کی تقسیم کے بعد کئی رہنماؤں کے ناراض ہونے کے بعد بی جے پی کے لئے ایسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے جس سے باہر آنے میں امت شاہ کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Nov 2017, 9:09 AM