مودی ثابت کریں کہ ودیا ساگر کے مجسمے کو ترنمول کانگریس کارکنان نے توڑا: ممتا بنرجی
ممتابنرجی نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے گئو رکشک بنگال میں آکر دنگا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس لیے بنگال کے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ لوگ بہت ہی خطرناک ہیں۔
کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج وزیرا عظم مودی سے کہا ہے کہ کیا وہ یہ ثابت کرسکیں گے امت شاہ کے کولکاتا دورہ کے دوران ہنگامہ آرائی میں عظیم فلاسفر، ماہر تعلیم اور سماجی مصلح ایشور چندر کے مجسمے کو ترنمول کانگریس کے لوگوں نے منہدم کیا ہے۔
ممتا بنرجی نے انتخابی مہم کے آخری دن ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ مودی نے اترپردیش میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ایشور چندر ودیا ساگر کے مجسمے کو منہدم کرنے میں ترنمول کانگریس کے ورکروں کا ہاتھ ہے۔ میں مودی کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ اپنے اس الزام کو ثابت کریں اور میں جیل جانے کو تیار ہوں، ہمارے پاس تمام دستاویز موجود ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی کے غنڈوں نے ودیاساگر کے مجسمے کو توڑا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مجسمے کو توڑنے کے بعد مودی کہہ رہے ہیں کہ وہ مجسمے کو دوبارہ بنانے کو تیار ہیں۔ مگر میں ان سے کہنا چاہتی ہوں کہ بنگال اپنے عظیم لیڈروں کا مجسمہ بنانے کیلئے کافی ہیں۔ کیا وہ دو سوسال قدیم مجسمے کو واپس لاسکتے ہیں۔
ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے لوگوں نے ملک کے کلچر کو ختم کرنے کیلئے کئی عظیم شخصیات کے مجسمے کو پہلے بھی منہدم کیا ہے۔ میرٹھ میں بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کو منہدم کیا گیا تھا۔ تری پورہ میں انتخاب جیتنے کے بعد لینن کے مجسمے کو بی جے پی کے لوگوں نے توڑا تھا اور امت شاہ کی قیادت میں ودیا ساگر کے مجسمے کو توڑا گیا۔ ہم اپنی عظیم شخصیات پر حملے برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔ ایک بھی بنگالی بی جے پی سے وابستہ نہیں ہورہا ہے۔ جو لوگ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں وہ روپے کیلئے ہورہے ہیں اور سماج انہیں کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔
ممتابنرجی نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے گئو رکشک بنگال میں آکر دنگا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس لیے بنگال کے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ لوگ بہت ہی خطرناک ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے ”مہیلا واہنی“ بنائی ہے۔ جو گاؤں میں خواتین کی حفاظت کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کو امت شاہ کے کولکاتا میں روڈ شو کے دوران کلکتہ یونیورسٹی کے طلبا کے ذریعہ کالا جھنڈا دکھلائے جانے کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور قریب میں ہی موجود ودیا ساگر کالج میں نصب ودیا ساگر کے مجسمے کو ایک گروپ نے نقصان پہنچایا اس کے بعد سے ہی دونوں سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔