بہار نتائج LIVE: دربھنگہ سیٹ پر بی جے پی کے گوپال جی ٹھاکر نے عبد الباری کو ہرایا
دربھنگہ سیٹ سے بی جے پی کے گوپال جی ٹھاکرکامیاب
پٹنہ: بہار کے دربھنگہ لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) امیدوار گوپال جی ٹھاکر نے اپنے نزدیکی حریف راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) امیدوار عبد الباری صدیقی سے قریب دو لاکھ 69 ہزار ووٹوں کے کثیر فرق سے جیت درج کی ہے ۔ بی جے پی نے یہ سیٹ برقرار رکھی ہے ۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بی جے پی امیدوار ٹھاکر کو 586374 جبکہ ان کے نزدیکی حریف صدیقی کو 317152 ووٹ ملے ۔ نوٹا (ان میںسے کوئی نہیں) قریب بیس ہزار ووٹوں کے ساتھ تیسرے مقام پر رہا ۔ حالانکہ نتائج کا ابھی تک سرکاری اعلان نہیںکیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے یہ سیٹ برقرار رکھی ہے ۔ گذشتہ انتخاب میں بی جے پی سے کرتی آزاد قریب 35 ہزار ووٹوںکے فرق سے کامیاب رہے تھے ۔ آزاد لوک سبھا انتخاب سے کچھ دن قبل بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے تھے ۔
اوپندر کشواہا بہار کی دونوں سیٹوں پر پیچھے
بہار میں اپوزیشن اتحاد میں شامل کئی پارٹیوں کے سربراہان شروعاتی رجحانوں میں پیچھے ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندھن میں شامل ہندوستانی عوام مورچہ کے جیتن رام مانجھی جہاں گیا سیٹ سے پیچھے چل رہے ہیں وہیں آر ایل ایس پی سربراہ اوپیندر کشواہا بہار کی کاراکاٹ اور اجیار پور سے پیچھے چل رہے ہیں۔ ریاستی انتخابی کمیشن کے ذرائع کے مطابق کشواہا کاراکاٹ سیٹ سے این ڈی اے کے امیدوار مہابلی سنگھ سے تقریباً 10 ہزار ووٹوں سے پچھے چل رہے ہیں جب کہ اجیار پور میں وہ این ڈی اے امیدوار بی جے پی کے ریاستی صدر نتیانند رائے سے 30 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے چل رہے ہیں۔
بہار میں این ڈی اے تاریخی جیت کی جانب گامزن، 40 میں سے 37 پر آگے
بہار میں لوک سبھا کی 40 میں سے 37 سیٹوں پر سبقت کے ساتھ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) تاریخی جیت کی جانب آگے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ ریاستی الیکشن دفتر کے مطابق کاﺅنٹنگ کے پہلے پانچ گھنٹوں میں این ڈی اے کی حلیف بی جے پی 16، جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) 15 اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) چھ سیٹ پر اپنے حریفوں سے آگے ہے۔ اس بار آپسی سمجھوتے کے تحت بی جے پی اور جے ڈی یو 17-17 اور ایل جے پی نے چھ سیٹ پر اپنے امیدوار اتارے تھے۔ وہیں اپوزیشن مہا گٹھ بندھن کی اہم حلیف جماعت راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) 2 اور کانگریس 1-1 سیٹ پر سبقت بنائے ہوئے۔ اس مہاگٹھ بندھن میں آرجے ڈی اور کانگریس کے علاوہ سابق مرکزی وزیر اوپندر کشواہا کی قیادت والی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی)، ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم)، ویکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) شامل ہیں۔ مہا گٹھ بندھن نے آرہ سیٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی مالے) کیلئے چھوڑ دی تھی ۔ گذشتہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو 31 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی جو این ڈی اے کا اس وقت کا سب سے اچھا مظاہرہ تھا۔
بہار میں 38 پر این ڈی اے، 2 پر مہا گٹھ بندھن آگے
بہار میں لوک سبھا کی چالیس سیٹوں کے ابتدائی رجحانات میں 38 پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور 2 پر راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کی قیادت والی مہا گٹھ بندھن اور ایک پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی مالے) کے امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
انتخابی نتائج پر اَپ ڈیٹ رہنے کے لیے یہاں کلک کریں لوک سبھا انتخابی نتائج 2019
این ڈی اے اتحاد کے سامنے عظیم اتحاد کمزور ثابت
بہار میں این ڈی اے اتحاد نے بہت مضبوطی کے ساتھ 40 پارلیمانی سیٹوں میں سے 36 پر اپنی سبقت بنا رکھی ہے۔ عظیم اتحاد محض 4 سیٹوں پر آگے ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو نتیش-مودی کی جوڑی کو بہار کی عوام نے پسند کیا ہے اور آر جے ڈی و کانگریس امیدواروں کو پوری طرح مسترد کر دیا ہے۔ کئی سیٹوں پر ووٹوں کا بکھراؤ بھی ہوا ہے جس کی وجہ سے بی جے پی امیدوار کو فائدہ ملا۔ مثلاً کشن گنج سیٹ پر اے آئی ایم آئی ایم امیدوار اخترالایمان اور کانگریس امیدوار ڈاکٹر محمد جاوید کے درمیان ووٹوں کا زبردست بکھراؤ ہوا جس کا فائدہ جنتا دل یو امیدوار سید محمود اشرف کو فائدہ ملا۔ سید محمود اشرف کو تقریباً 33 فیصد ووٹ ملا ہے جب کہ اخترالایمان کو 25 و ڈاکٹر محمد جاوید کو 30 فیصد ووٹ اب تک حاصل ہوئے ہیں۔
بہار میں 20 پرجے ڈی یو، دو پر مہا گٹھ بندھن آگے
پٹنہ: بہار میں لوک سبھا کی چالیس میں سے 23 سیٹوں کے ابتدائی رجحانات میں 20 پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے) اور دو پر راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کی قیادت والی مہا گٹھ بندھن اور ایک پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی مالے) کے امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
ریاستی الیکشن دفتر ذرائع کے مطابق گنتی سے قبل دو گھنٹوں میں این ڈی اے کی حلیف بی جے پی کے امیدوار دربھنگہ ، ارریہ ، پاٹلی پتر ، پٹنہ صاحب ، مغربی چمپارن ، مدھوبنی ، بیگو سرائے ، گیا (محفوظ ) ، مہاراج گنج اور اورنگ آباد ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے امیدوار نوادہ ، کھگڑیا ، جموئی ( محفوظ ) اور حاجی پور ( محفوظ ) اور جنتا دل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) کے امیدوار مدھے پورا، کاراکاٹ ، بھاگلپور ، گوپال گنج ( محفوظ ) ، جھنجھار پور اور بانکا میں آگے ہیں۔
وہیں مہاگٹھ بندھن کی حلیف آرجے ڈی جہان آباد اور کانگریس کشن گنج میں سبقت بنائے ہوئے ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( سی پی آئی مالے) آرہ میں آگے ہے ۔ اب تک کے ووٹوں کی گنتی میں جو قدآور پیچھے چل رہے ہیں ان میں مدھے پورا سے شرد یاد و ، آرہ سے مرکزی وزیر راج کمار سنگھ ، بیگو سرائے میں کنہیا کمار ،پٹنہ صاحب میں شتروگھن سنہا ، پاٹلی پتر میں آرجے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی ، بانکا میں سابق مرکزی وزیر جے پرکاش یادو ، مدھوبنی میں ڈاکٹر شکیل احمد اور گیامیں بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی سرفہرست ہیں۔
(یو این آئی)
این ڈی اے کے زیادہ تر امید وار آگے
بیگو سرائے لوک سبھا سیٹ پر گری راج سنگھ آگے ہیں، جبکہ کنہیا کمار دوسرے اور تنویر حسن تیسرے مقام پر ہیں۔ گری راج سنگھ تقریباً 80 ہزار ووٹوں سے کنہیا سے آگے چل رہے ہیں۔ اوجیار پور لوک سبھا سیٹ پر دو مراحل کی ووٹ شماری کے بعد بی جے پی امیدوار نتیانند رائے 21546 ووٹوں سے آگے ہیں۔
دربھنگہ میں بی جے پی امیدوار گوپال جی ٹھاکر پانچویں مرحلہ کی ووٹ شماری کے بعد 62000 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ ادھر سارن لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی پہلے مرحلہ کی گنتی کے بعد 7400 ووٹوں سے آگے ہیں۔
کٹیہار لوک سبھا سیٹ پر دو مراحل کی گنتی پوری ہو چکی ہے، یہاں جے ڈی یو امیدوار نے آگے چل رہے ہیں اور کانگریس کے امیدوار طارق انور کافی پیچھے چل رہے ہیں۔ بانکہ لوک سبھا سیٹ پر جے ڈی یو کے امیدوار گردھاری یادو 2200 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔
بیتیا میں دو مراحل کی ووٹ شماری کے بعد بی جے پی کے امیدوار 27000 ووٹوں سے جبکہ والمیکی نگر سے جے ڈی یو کے امیدوار 17000 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ مدھے پورہ لوک سبھا سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار دنیش چندر یادو آگے چل رہے ہیں، آر جے ڈی کے امیدوار شرد یادو دوسرے مقام پر ہیں۔
گوپال گنج سے جے ڈی یو کو 60 فیصد جبکہ آر جے ڈی کو محض 22 فیصد ووٹ ملے ہیں، پہلے مرحکہ کی گنتی کے بعد جے ڈی یو کے امیدوار ڈاکٹر آلوک سمن 8 ہزار ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔
بہار میں سخت سیکوریٹی انتظامات کے کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع
پٹنہ: بہار میں لوک سبھا کی کل چالیس سیٹوں کے لئے سخت سیکوریٹی انتظامات کےدرمیان آج صبح آٹھ بجے سے گنتی شروع ہوگئی۔ پہلے سروس ووٹوں کی گنتی کی گئی اس کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) کے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی جو 9 بجے سے بدستور جاری ہے۔
صبح نو بجے کے بعد سے رجحان سامنے آنے لگے ہیں۔ اس دوران نوادہ اور ڈہری اسمبلی ضمنی انتخاب کی گنتی بھی کی جارہی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق گنتی کے حوالہ سے تمام کاؤنٹنگ مراکز میں لوک سبھا انتخابی حلقہ کے تحت آنے والے اسمبلی حلقہ وار 14 کاؤنٹنگ ٹیبل لگائی گئی ہیں، اس کے ساتھ ہی اسمبلی وار ایک۔ایک ٹیبل کاؤنٹنگ آبزرور کو بھی لگایا گیا ہے جو گنتی کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔
گنتی ختم ہونے کے بعد ہر اسمبلی حلقہ کے رینڈم لی منتخب کئے گئے پانچ۔پانچ وی وی پیٹ پرچیوں کا ملان ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں سے کیاجائے گا۔ وی وی پیٹ میں پرچی ملان کرکے ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ اس سے انتخابی نتائج آنے میں تھوڑی تاخیر ہوسکتی ہے۔ گنتی کے بعد ای وی ایم اور وی وی پیٹ کو سیل کرنے سے جڑا عمل کیاجائے گا۔ اس کے بعد کمیشن کامیاب امیدواروں کا رسمی اعلان کرے گا اورسرٹیفکٹ تقسیم کئے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔