عام انتخابات LIVE: نائیڈو کی اکھلیش اور مایاوتی سے ملاقات
نائیڈو کی اکھلیش اور مایاوتی سے ملاقات
لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات کے بعد غیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے امکانات کو پختہ کرنے کے سلسلے میں اپوزیشن کو متحد کرنے میں لگے تیلگو دیشم پارٹی سربراہ اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی سے ملاقات کی۔
نائیڈو شام کے قریب پانچ بجے ایس پی کے دفتر پہنچے جہاں موجودہ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ اس دوران پارٹی کے چیف ترجمان راجندر چوہدری موجود تھے۔ دونوں لیڈروں کے درمیان تقریباً 45 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ اکھلیش یادو نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی کو الوداع کہنے ان کی کار تک آئے۔ بعد میں انہوں نے ٹوئٹ کرکے جنوبی ہند کے رہنما کے آنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
اکھلیش یادو سے ملنے کے بعد چندرا بابو نائیڈو بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے مال ایونيو میں واقع رہائش گاہ پرپہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو گلدستے اور تحائف دے کر خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے سکریٹری ستیش چندرا مشرا بھی موجود تھے۔ بی ایس پی کی سربراہ کی رہائش گاہ پر قریب آدھے گھنٹے گزارنے کے بعد نائیڈو ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہو گئے۔
قبل ازیں آج صبح نائیڈو نے دہلی میں کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور فائنل مرحلے کی پولنگ اتوار کو ہونی ہے۔ 17 ویں لوک سبھا کا نتیجہ 23 مئی کو آئیں گے۔ اس سے پہلے سے بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرنے کے سلسلے میں نائیڈو بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ جمعہ کو انہوں عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کی تھی جبکہ آج وہ این سی پی کے صدر شرد پوار سے دہلی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ نائیدو اس سلسلے میں سیتارام یچوری سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔
یوگی حکومت سرکاری مشینری کا بے جا استعمال کر رہی ہے: اکھلیش
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نےالزام لگایا ہے کہ گورکھپور میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی جیت کے لئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے سنیچر کو کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں ایک عرضی الیکشن کمیشن کو دی ہے کہ ای ایم یوگی گورکھپور کے انتخاب میں بی جے پی امیدواروں کو جتانے کے لئے پولس اور ضلع انتظامیہ کو ایس پی لیڈروں اورکارکنوں کو ہراساں کرنے کے لئے ہدایت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو گورکھپور کینٹ تھانہ کے انچارج انسپکٹر نے ایس پی کے پارشد سنجے یادو کو بلا وجہ تھانے بلا کر بی جے پی کو جتانے کا دباؤ بنایا۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر پولس نے ایک بی جے پی لیڈر سے فرضی تحریر لے کر ایس پی لیڈر کو جیل بھیج دیا۔ یہ کاروائی علاقے میں دہشت پھیلانے کے مقصد سے کی گئی ہے تاکہ ایس پی کارکنوں کو ہراساں اور پریشان کیا جاسکے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور اور وارانسی لوک سبھا حلقے کے گرام پردھانوں، ضلع پنچایت ممبروں اور کوٹے داروں کی میٹنگ بلاکر ریاستی حکومت کے درجنوں وزراء کےذریعہ ان کو دھمکایا اور لالچ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نےکہا کہ وارانسی میں بی جے پی کے دباؤ میں سرکاری مشینری کام کر رہی ہے۔ انتظامیہ نے سماج وادی پارٹی کی کئی ریلیوں کی اجازت نہیں دی جبکہ وزیر اعظم کے حمایت میں تشہیر کے لئے درجنوں چھوٹے بڑے لیڈروں کی ریلیاں بے روک ٹوک ہوئیں۔
پی ایم مودی کے اشتہار کے لئے ہورڈنگ سے لے کر الیکشن دفاتر پر بھاری رقم خرچ کی جارہی ہے جس کو انتخابی افسر بھی نظر انداز کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور اور وارانسی کے انتظامیہ کا طرز عمل غیر آئینی اور غیر اخلاقی کے ساتھ آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے لئے شدید خطرہ ہے۔ اگر الیکشن کمیشن نے ضلع اور پولس انتظامیہ کی اس قسم کی سرگرمیوں پر روک نہ لگائی تو 19 مئی کو غیر جانبدارانہ انتخاب ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن سے فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔
تیجسوی یادو کا پی ایم مودی پر نشانہ
پٹنہ: لوک سبھا انتخابات میں ساتویں اور آخری مرحلے کے لئے بہار کی آٹھ لوک سبھا سیٹوں پر اتوار کو ہونے والی ووٹنگ سے پہلے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سرکردہ لیڈر تیجسوی یادو نے آج ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں مودی جی کا جھوٹ نہیں بکے گا کیونکہ بہاری اڑتی چڑیا کو ہلدی لگانے میں مہارت رکھتا ہے۔
تیجسوی یادو نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’مودی جی سن لو، یہ بہار ہے بہار۔ ہم بہاری اڑتی چڑیا کو ہلدی لگا دیتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی بتا دیتے ہیں کہ وہ چڑیا کہاں سے اڑی تھی، کہاں جائے گی اور کس سمت میں اور کہاں اڑ رہی ہے۔ سمجھے، مودی جی۔ یہ گجرات نہیں ہے جہاں آپ کا جھوٹ بکے گا‘‘۔
اپوزیشن لیڈر نے سرجن گھپلہ اور مظفر پور سانحہ کے حوالے سے وزیر اعلی نتیش کمار پر بھی طنز کیا۔
اندرا گاندھی کی طرح میرا بھی قتل ہو سکتا ہے: کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بی جے پی سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا سیاسی قتل ہو سکتا ہے۔ ایک انگریزی نیوز چینل کے مطابق، کیجریوال نے کہا کہ ان کے سیکورٹی اہلکار بی جے پی کو رپورٹ کرتے ہیں اور اندرا گاندھی کی طرح دو منٹ میں ان کا قتل ہو سکتا ہے۔
کیجروال کے اس بیان پر عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اروند کیجریوال نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پولس کی موجودگی میں ان پر کم از کم 6 مرتبہ حملے ہوئے ہیں۔ ایسے واقعات کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ہمیں دہلی پولس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔‘‘
راہل سے ملے چندرابابو، مایا۔اکھلیش سے بھی ملنے کے لئے لکھنؤ روانہ
آندھرا پردیش کے وزیر اعلی 23 مئی کو تنائج آنے کے فورا بعد عظیم اتحاد کی ہونے والی میٹنگ سے قبل اپوزیشن لیڈروں کو متحد کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ یو پی اے کی چیئر پرسن سونیا گاندھی نے 23 مئی کو مرکزمیں حکومت بنانے کے لئے الیکشن کے بعد کسی متوقع اتحاد کے لئے تمام اپوزیشن لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔
اسی سلسلہ میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو بھی غیر بی جے پی اتحاد کی کوششوں میں مصروف ہو گئے ہیں۔ سنیچر کو انہوں نے دہلی میں کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی اور وہ شرد یادو سے بھی ملنے پہنچے۔ اس کے بعد وہ لکھنؤ کے لئے روانہ ہو گئے۔
تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ و آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو لکھنؤ پہنچ کر بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کر کے الیکشن کے بعد کسی متوقع سیاسی محاذ کے لئے غور وخوض کریں گے۔
سنی دیول نے کی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن نے بھیجا نوٹس
بی جے پی لیڈر اور پنجاب کے گرداس پور پارلیمانی حلقہ سے امیدوار سنی دیول کو الیکشن کیمشن سے جھٹکا لگا ہے۔ کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے لیے سنی دیول کو نوٹس بھیجا ہے۔ سنی دیول پر الزام ہے کہ انتخابی تشہیر بند ہونے کے بعد جمعہ کی رات کو پٹھان کوٹ میں انھوں نے جلسہ کیا۔
چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی مخالف محاذ تیار کرنے کے مقصد سے راہل گاندھی سے کی ملاقات
23 مئی کو انتخابی نتائج برآمد ہونے ہیں اور اس سے پہلے چندرا بابو نائیڈو نے بی جے پی مخالف محاذ تیار کرنے کے لیے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ تیلگو دیشم پارٹی صدر اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے کانگریس صدر سے آج صبح ملاقات کر بی جے پی مخالف محاذ کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ان دونوں لیڈروں کے درمیان تفصیلی بات چیت کیا ہوئی، ابھی یہ پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن پہلے ہی یہ صاف ہو چکا تھا کہ راہل سے نائیڈو کی ملاقات بی جے پی مخالف محاذ تیار کرنے سے متعلق ہوگی۔ نائیڈو آج اکھلیش اور مایاوتی سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔
ہم کانگریس کے ساتھ کھڑے ہیں: ایچ ڈی دیوگوڑا
جنتا دل سیکولر کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا نے ہر حال میں کانگریس کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کہی ہے۔ میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے کچھ سوالوں کا جواب دیتے ہوئے دیوگوڑا نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’ہم کانگریس کے ساتھ ہیں، میں اور زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’23 تاریخ کو انتخابی نتیجہ برآمد ہو جائے گا اور تصویریں صاف ہو جائیں گی۔ یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ پورا ملک کیا چاہتا ہے اور اس کے بعد ہی آگے کا کچھ فیصلہ ہوگا۔‘‘
یوگی کے وزیر نے بی جے پی لیڈروں کو ہی دے ڈالی گالی
اتر پردیش حکومت میں وزیر اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راجبھر نے ایک بار پھر بی جے پی لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک عوامی جلسہ کے دوران تقریر کرتے ہوئے نہ صرف بی جے پی لیڈروں کو برا بھلا کہا بلکہ جلسہ میں موجود لوگوں سے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کو جوتا نکال کر مارو۔ راجبھر کے اس بیان کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ جلسہ گھوسی پارلیمانی حلقہ کے رتن پورا علاقہ میں ہوا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔