کشمیری عوام ’ایمزون‘ اور ’فلپ کارٹ‘ کی فیسٹول سیلز سے مستفید ہونے سے محروم

ایمزون کی طرف سے ‘گریٹ انڈین فیسٹول’ ماہ رواں کی 29 تاریخ کی نصف شب سے شروع ہوگا جبکہ فلپ کارٹ کا ‘بگ بلین ڈیئز’ نامی فیسٹیول بھی اسی وقت کے دوران شروع ہوگا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں مواصلاتی نظام پر جاری مکمل پابندی کے باعث اہلیان وادی امسال ماہ رواں کے اواخر میں شروع ہونے والے 'ایمزون' اور 'فلپ کارٹ' کی ای کامرس سیلوں سے مستفید ہونے سے محروم رہیں گے۔ بتادیں کہ ایمزون کی طرف سے 'گریٹ انڈین فیسٹول' ماہ رواں کی 29 تاریخ کی نصف شب شروع ہوگا جبکہ فلپ کارٹ کا 'بگ بلین ڈیئز' نامی فیسٹیول بھی اسی وقت کے دوران شروع ہوگا۔

مواصلاتی نظام پر جاری پابندی پر اظہار مایوسی و رنج کرتے ہوئے اہلیان وادی نے کہا کہ انٹرنیٹ پر جاری پابندی کی وجہ سے وہ ان ای کامرس سائٹوں سے فائدہ اٹھانے سے قاصر ہیں۔ ٹینگہ پورہ سری نگر سے تعلق رکھنے والے شبیر احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا کہ مرکز ایک طرف ریاست کے لوگوں کو قومی دھارے میں لانے کے دعوے کرتا ہے جبکہ دوسری طرف یہاں مواصلاتی نظام کو معطل کر رکھا ہے۔


انہوں نے 'ایمزون' اور 'فلپ کارٹ' کی طرف سے منعقد ہونے والے ای کامرس فیسٹویلز کے حوالے سے کہا: 'میں نے ماضی میں ان کی پیشکشوں سے کافی فائدہ اٹھایا، میں نے کئی اہم چیزیں انتہائی رعایتی قیمتوں میں خریدی لیکن امسال ہم ان سے فائدہ اٹھانے سے معذور ہیں کیونکہ یہاں انٹرنیٹ پر لگاتار پابندی عائد ہے'۔ وادی کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مواصلاتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مواصلاتی نظام پر جاری پابندی سے لوگوں خاص طور پرطلباء اور تجارت پیشہ لوگوں کے مشکلات دو چند ہوگئے ہیں۔ بتادیں کہ وادی میں پانچ اگست سے مواصلاتی نطام لگاتار معطل ہے جس کے باعث جملہ شعبہ ہائے حیات بسے وابستہ لوگوں کو گوناں گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی خدمات پر عائد پابندی کی وجہ سے مواصلاتی کمپنیوں، فیکٹریوں، کارخانوں، نجی بنکوں، ای بزنس کمپنیوں اور دکانوں پر کام کرنے والے ہزاروں کی تعداد میں ملازمین جن میں سے بڑی تعداد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ہے، اپنے معمول کے کام سے محروم ہوگئے ہیں اور گھروں میں بیٹھ کر اپنے اہل خانہ کے لئے باعث فکر مندی بن گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔