کشمیر: عارضی ملازمین پھر سراپا احتجاج، نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد کا مطالبہ
جموں و کشمیر کیزول ڈیلی ویجرس فورم کے بینر تلے کیے جانے والے ان احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کو مستقل کرنے کا اعلان ایک مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
سری نگر: مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے عارضی ملازموں نے اپنے مطالبات کو لے کر منگل کے روز وادی بھر میں اپنے اپنے دفاتر کے باہر احتجاج درج کیا۔ احتجاجیوں کے مطالبات میں ان کی نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
سری نگر: مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے عارضی ملازموں نے اپنے مطالبات کو لے کر منگل کے روز وادی بھر میں اپنے اپنے دفاتر کے باہر احتجاج درج کیا۔ احتجاجیوں کے مطالبات میں ان کی نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
جموں و کشمیر کیزول ڈیلی ویجرس فورم کے بینر تلے کیے جانے والے ان احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کو مستقل کرنے کا اعلان ایک مذاق کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں جس کے عوض ہمیں حقیر تنخواہ وہ بھی چھ چھ سات سات ماہ کے بعد دیکھنے کو ملتی ہے جس سے نہ گھر کا چولھا جلتا ہے نہ قرض کی ادائیگی ہوتی ہے۔
سری نگر کے ایکسچینج روڑ پر واقع پی ایچ ای دفتر میں ایک احتجاج کے موقع پر فورم کے صدر سجاد احمد پرے نے کہا کہ اگر حکومت نے اب بھی ہمارے مطالبات کی طرف توجہ نہیں دی تو ہم 60 ہزار ملازمین اپنے کنبوں سمیت سڑکوں پر آئیں گے جو ایک عوامی تحریک بن سکتی ہے جس کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا ہم عارضی ملازمین اکیلے نہیں ہیں بلکہ ہمارے ساتھ پانچ لاکھ نفوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی کئی بار احتجاجوں کے ذریعے حکومت کی توجہ اپنے مطالبات کی طرف مبذول کرنے کی کوشش کی لیکن سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔ موصوف نے کہا کہ عارضی ملازمین کی نوکریوں کی مستقلی کے لئے وزیر اعظم نے بھی ایک اعلان کیا تھا لیکن اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عارضی ملازمین کو اپنے اپنے محکموں کی بھر پور خدمت کے عوض بھوک ملتی ہے اور سماج میں بھی رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین اور سرکار کے درمیان ایک ٹکراؤ پیدا ہوا ہے جس کو ختم کرنا کا واحد طریقہ ان کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔ احتجاجی 'غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی'، 'نئی بھرتی بند کرو بند کرو'، 'محنت ہماری لوٹ تمہاری نہیں چلے گی نہیں چلے گی' وغیرہ جیسے نعرے بلند کررہے تھے۔ بتادیں کہ سال 2017 کے اواخر میں پی ڈی پی – بی جے پی حکومت نے مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے 60 ہزار عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان کے چھ ماہ بعد ہی یہ حکومت بی جے پی کی طرف سے اچانک حمایت واپس لینے کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jun 2020, 4:56 PM