جوہی چاؤلہ: معصوم چہرہ اور دلکش ہنسی سے لوگوں کا دل جیتنے والی اداکارہ
شری دیوی کی مقبولیت کم ہو رہی تھی اور مادھوری دیکشت کا ڈنکا بجنا شروع ہو گیا تھا۔ جوہی چاؤلہ نے ان دونوں اداکاراؤں کے رہتے ہوئے اپنا الگ مقام بنا لیا۔
جوہی چاؤلہ ہندوستانی فلم انڈسٹری کی سینکڑوں اداکاراؤں میں سب سے جدا ہیں۔ وجہ ہے ان کی بچوں جیسی معصوم اور پھولوں جیسی کھلکھلاتی ہنسی۔ بھولی صورت پر چلبلی ادائیں جسے ناظرین بھول نہیں پائے ہیں۔ تازہ ہوا کے جھونکے جیسی پردے پر ان کی موجودگی بے شک زیادہ وقت کے لیے نہیں رہی، لیکن جب تک وہ پردے پر دکھائی دیتی رہیں، سب سے الگ اور سب سے بے پروا نظر آئیں۔ 13 نومبر کو جوہی چاؤلہ کا یوم پیدائش ہے۔ 1967 میں پنجاب میں پیدا ہوئی جوہی کی تعلیم ممبئی میں ہوئی۔ 1984 میں جوہی نے جب مس انڈیا کا خطاب جیتا تو ان کے پاس صرف ماڈلنگ ہی نہیں، فلموں میں کام کرنے کی تجویز بھی آنے لگی۔ جھجکتے جھجکتے انھوں نے فلموں میں قدم رکھ ہی دیا۔
1986 میں ریلیز ہوئی فلم ’سلطنت‘ ان کی پہلی فلم تھی جس میں وہ ضمنی کردار میں تھیں۔ ہیرو اور ہیروئن کے کردار میں تھے سنی دیول اور شری دیوی۔ لیکن جوہی کو راتوں رات لاکھوں دلوں کی دھڑکن بنایا فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ (1988) نے۔ اس فلم میں جوہی چاؤلہ کے ساتھ اداکار عامر خان ہیرو کے کردار میں تھے۔ جوہی اور عامر کی جوڑی بے حد کامیاب ثابت ہوئی۔ جوہی نے عامر کے ساتھ اس کے بعد ’ہم ہیں راہی پیار کے‘، ’انداز اپنا اپنا‘، ’عشق‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔ انھوں نے شاہ رخ خان کے ساتھ بھی کئی ہٹ فلموں میں کام کیا جن میں ’یَس باس‘، ’راجو بن گیا جینٹل مین‘، ’ڈر‘ اور ’ڈپلی کیٹ‘ سب سے اہم مانی جاتی ہیں۔
جوہی چاؤلہ کی زندگی میں 1992 کا سال انتہائی اہمیت کا حامل رہا۔ اس سال ان کی ’رادھا کا سنگم‘، ’میرے سجنا ساتھ نبھایا‘، ’بے وفا سے وفا‘ اور ’بول رادھا بول‘ جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں۔ پھر 1993 میں جوہی نے مہیش بھٹ کی ہدایت کاری میں بنی فلم ’ہم ہیں راہی پیار کے‘ میں اپنی بہترین اداکاری کے لیے بیسٹ ایکٹریس کا فلم فیئر ایوارڈ جیتا اور اسی سال ان کے کیریر کی یادگار فلم ’ڈر‘ بھی ریلیز ہوئی۔ اس وقت شری دیوی کی مقبولیت زوال پر تھی اور مادھوری دیکشت کا ڈنکا بج رہا تھا۔ جوہی نے ان دونوں اداکاراؤں کے رہتے ہوئے بھی اپنا الگ مقام بنا لیا۔
انھوں نے کئی فلموں میں مغربی لباس پہنے، لیکن وہ ہندوستانی عورت کی شکل میں ہی سب سے زیادہ پسند کی گئیں۔ اس درمیان راکیش روشن کے ذریعہ ان کی ملاقات ایک تاجر جے مہتا سے ہوئی۔ یہ ملاقات پیار میں بدلی اور 1995 میں جوہی چاؤلہ نے اپنے سے سات سال بڑے جے مہتا سے اچانک شادی کر کے سبھی کو حیران کر دیا۔ شادی کے بعد دھیرے دھیرے جوہی اپنی فیملی کے ساتھ مصروف ہوتی چلی گئیں۔
جوہی چاؤلہ نے 80 سے زیادہ فلموں میں اداکاری کی اور ان فلموں میں کئی الگ الگ کردار نبھائے، لیکن ان کی کامیڈی کی ٹائمنگ سب سے بہتر رہی۔ کچھ سال پہلے پردے پر واپسی کرتے ہوئے جب انھوں نے ’گلاب گینگ‘ میں ویلن کا کردار نبھایا تو کسی کو یقین نہیں آیا کہ یہ اداکاری بچوں جیسی معصوم نظر آنے والی جوہی چاؤلہ نے کی ہے۔ بیچ بیچ میں جوہی پنجابی، کنڑ، تمل اور ملیالم فلموں میں بھی اپنی موجودگی درج کراتی رہی ہیں۔
جوہی نے اپنی تجارتی دانشمندی کا بھی لوہا منوایا ہے۔ ساتھ ساتھ کئی فلمیں کرنے کی وجہ سے جوہی چاؤلہ اور شاہ رخ خان کے درمیان آپسی سمجھ اتنی مضبوط ہو گئی کہ دونوں کامیاب تجارتی رشتہ بنا لیا۔ دونوں نے ’پھر بھی دل ہے ہندوستانی‘، ’اشوکا‘ اور ’چلتے چلتے‘ سمیت کئی فلموں کو پروڈیوس کیا۔ اتنا ہی نہیں، سال 2008 میں جوہی اور ان کے شوہر نے شاہ رخ خان کے ساتھ آئی پی ایل کی کولکاتا فرنچائزی کے حقوق خریدے۔ یہ شراکت داری آج تک جاری ہے۔ جوہی چاؤلہ ایک ذمہ دار اور بیدار شہری کی حیثیت سے سماجی کاموں سے گہرائی کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ خطرناک مرض تھیلیسیمیا کے خلاف جنگ میں نہ صرف انھوں نے دل کھول کر عطیہ کیا بلکہ بیداری کی مہم بھی چلائی۔ اس کے علاوہ موبائل فون ریڈیشن سے ہونے والے نقصان اور ماحولیات سے جڑے دوسرے ایشوز کے بارے میں بیداری پھیلانے کے کام سے بھی وہ جڑی ہوئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Nov 2018, 4:09 PM