جوہی چاولہ کو راحت، دہلی ہائی کورٹ نے 5 جی پٹیشن کیس میں ہرجانے کی رقم کم کرکے 2 لاکھ روپے کی
دہلی ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کی جانب سے فلم اداکارہ جوہی چولہ پر عائد 20 لاکھ روپے کے جرمانے کو کم کر کے 2 لاکھ روپے کر دیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو فلمی اداکارہ جوہی چاولہ کو بڑی راحت دیتے ہوئے سماجی خدمت کرنے کی شرط پر 20 لاکھ روپے کے ہرجانے کو گھٹا کر 2 لاکھ روپے کر دیا۔ جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس جسمیت سنگھ کی بنچ نے اداکارہ جوہی چاولہ کی جانب سے رضاکارانہ طور پر شادی شدہ خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی پیشکش قبول کرنے کے بعد ہرجانے کی رقم کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
بنچ نے عرضی گزار کی جانب سے سماجی خدمات سے متعلق دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی (ڈی ایس ایل ایس اے) کے ساتھ کام کرنے کی رضامندی کا نوٹس لیتے ہوئے، ہرجانے کی رقم میں کمی کی درخواست منظور کی۔ فلم اداکارہ نے راحت کی گزارش سے متعلق درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے پروگراموں میں حصہ لے کر خواتین اور بچوں کی مدد کے لیے سماجی خدمت کرنا ان کے لیے فخر کی بات ہوگی‘‘۔
دہلی ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کی جانب سے فلم اداکارہ جوہی چولہ پر عائد 20 لاکھ روپے کے جرمانے کو کم کر کے 2 لاکھ روپے کر دیا ہے، لیکن سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلم اداکارہ چاولہ نے 5 جی ٹیلی کام ٹیکنالوجی کے معاملے کو سرسری طور پر لیا اور اس سلسلے میں پٹیشن دائر کر کے ہائی کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کیا۔
واضح رہے کہ فلم اداکارہ نے دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 5 جی ٹیلی کام ٹیکنالوجی ماحول کے لیے نقصان دہ ہے۔ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے درخواست کو ’’عدالت کا وقت ضائع کرنے والا‘‘ قرار دیا تھا اور اس کے لئے اداکارہ چاولہ کو 20 لاکھ روپے ہرجانے کے طور پر جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
فلم اداکارہ نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف ڈبلز بنچ کے سامنے اپیل کی تھی۔ عدالت میں ان کا موقف سابق مرکزی وزیر اور سینئر وکیل سلمان خورشید نے پیش کیا۔ جسٹس سانگھی اور جسٹس سنگھ کی بنچ نے 25 جنوری کو اداکارہ کی اپیل پر ہرجانے کی رقم میں کمی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کی مقبولیت کو ’معاشرے کی فلاح‘ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فلم اداکارہ نے عدالت سے 23 دسمبر کو جلد سماعت کی درخواست کی تھی لیکن ہائی کورٹ نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت کے لیے 25 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔