جموں وکشمیر: ہائی کورٹ نے یاسین ملک کے دو کیسوں کو جموں منتقل کیا
چیف جسٹس گیتا متل نے سی بی آئی کی طرف سے دائر کی گئی دوعرضیوں پر مباحثوں کی سماعت کے بعد دونوں کیسوں کو ہائی کورٹ کی جموں ونگ منتقل کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔
سری نگر: جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی پبلک سیفٹی ایکٹ کےتحت جموں جیل منتقلی کے چند روز بعد ریاستی ہائی کورٹ نے ڈاکٹر روبیعہ سعید اغوا کاری کیس اور آئی اے ایف اہلکاروں کے قتل کیس کو جموں منتقل کیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس گیتا متل نے سی بی آئی کی طرف سے دائر کی گئی دوعرضیوں پر مباحثوں کی سماعت کے بعد دونوں کیسوں کو ہائی کورٹ کی جموں ونگ منتقل کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔
چیف جسٹس نے جوڈیشل رجسٹرار سری نگر کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اس سلسلے میں جموں ونگ کو ریکارڑ منتقل کرنے میں فوری اقدام کریں اور سماعت میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہونے کو یقینی بنائیں۔
دریں اثنا یاسین ملک کے وکیل ظفر احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کی سری نگر ونگ میں اُس وقت کے چیف جسٹس سے اجازت حاصل کرنے کے بعد رٹ عرضیاں دائر کی گئی تھیں اور ان عرضیوں کی 14 مارچ سال 2019 کو سماعت ہونے والی تھی لہذا اس وقت کیسوں کو جموں منتقل کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی کے بانی اور سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی سعید کی بیٹی ڈاکٹر روبیعہ سعید کو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے 8 دسمبر سال 1989میں اغوا کیا تھا اور اس کی رہائی کے بدلے پانچ ملی ٹنٹوں کو رہا کیا گیا تھا، مرحوم مفتی سعید اُس وقت مرکزی وزیر داخلہ کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے جبکہ لبریشن فرنٹ سے مبینہ طور پر وابستہ ملی ٹنٹوں نے راول پورہ چوک سری نگر میں آئی اے ایف اہلکاروں کے ایک گروپ جو گاڑی کا انتظار کررہے تھے، پر فائرنگ کرکے چار اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔