فاروق عبداللہ سری نگر پارلیمانی نشست پر فتح یاب
تیراسی سالہ فاروق عبداللہ کا سیاسی کیریئر قریب چار دہائیوں پر محیط ہے۔ انہیں اپنے طویل سیاسی کیریئر میں پہلی مرتبہ سنہ 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں ہار کا مزہ چکھنا پڑا تھا۔
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سری نگر پارلیمانی نشست جیت لی ہے۔ انہوں نے قریب 98 ہزار 145 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل پی ڈی پی کے آغا سید محسن نے قریب 34 ہزار 145 جبکہ پیپلز کانفرنس کے عرفان رضا انصاری نے قریب 25 ہزار 499 ووٹ حاصل کئے۔ تاہم دیگر دس امیدواروں میں سے کوئی بھی امیدوار دو ہزار یا دو ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوپایا ہے۔
تیراسی سالہ فاروق عبداللہ کا سیاسی کیریئر قریب چار دہائیوں پر محیط ہے۔ انہیں اپنے طویل سیاسی کیریئر میں پہلی مرتبہ سنہ 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں ہار کا مزہ چکھنا پڑا تھا۔ انہیں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر انتخابات لڑنے والے طارق حمید قرہ نے 42 ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔
تاہم قرہ نے 2016 میں وادی میں جاری ایجی ٹیشن کے دوران پی ڈی پی اور بحیثیت پارلیمنٹ ممبر استعفیٰ دیا اور پھر کچھ ماہ کے انتظار کے بعد کانگریس میں شامل ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2017 ء میں سری نگر پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخابات کے دوران قرہ نے ڈاکٹر فاروق کے حق میں زوردار مہم چلائی تھی۔
فاروق عبداللہ نے اپنے مد مقابل نذیر خان کو 10 ہزار 775 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ سری نگر پارلیمانی نشست پر 9 اپریل 2017ء کو ضمنی انتخابات شدید جھڑپوں اور کم ترین ووٹنگ شرح کے نذر ہوئے تھے۔ جہاں پولنگ کے دوران آزادی حامی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 9 شہری ہلاک جبکہ قریب 150 دیگر زخمی ہوئے تھے، وہیں پولنگ کی شرح محض 7 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ سب سے زیادہ تشدد کے واقعات ضلع بڈگام میں پیش آئے تھے۔
فاروق عبداللہ ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر اور نیشنل کانفرنس کے صدر بھی ہیں۔ انہوں نے سنہ 1982ء میں اُس وقت سیاسی میدان میں قدم رکھا جب انہیں نیشنل کانفرنس کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ ریاست کے سابق وزیراعظم و وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ کی 1982ء میں وفات کے بعد فاروق عبداللہ کو جموں وکشمیر کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ 1986ء اور 1996ء میں بھی ریاست کے وزیر اعلیٰ بنائے گئے تھے۔
سری نگر پارلیمانی حلقہ 17 اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔ سری نگر پارلیمانی حلقہ 1975ء سے نیشنل کانفرنس کا گڑھ رہا ہے۔ تاہم اس نشست پر 1996ء میں کانگریس کے امیدوار غلام محمد میر نے اُس وقت کامیابی درج کی جب نیشنل کانفرنس نے وادی کے حالات کے پیش نظر انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر لڑنے والے طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس کی اس حلقہ میں جیت کے سلسلے پر بریک لگانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔
2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں طارق حمید قرہ نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر یہاں سے جیت درج کی تھی۔ فاروق عبداللہ کے فرزند عمر عبداللہ اس پارلیمانی حلقہ سے 1998ء سے لیکر 2004ء تک مسلسل تین مرتبہ جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ جموں وکشمیر میں1967ء سے قبل ممبروں کو لوک سبھا کے لئے نامزد کیا جاتا تھا۔ ریاست کے سابق وزیراعظم بخشی غلام محمد1967ء میں سری نگر نشست کی نمائندگی کرنے والے پہلے شخص تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 May 2019, 1:55 PM