سپریم کورٹ کے فیصلے سے اندریش کمار بھی خوش

Getty Images
Getty Images
user

وشو دیپک

آر ایس ایس پرچارک اور مسلم راشٹریہ منچ کے رہنما اندریش کمار نے طلاق ثلاثہ کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلے کو ایک ’تاریخی‘ فیصلہ قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ ملک اس فیصلے کے بعد ’ایک قوم اور ایک قانون‘ کی جانب ایک قدم اور آگے بڑھ گیا۔

اندریش کمار کا خیال ہے کہ اس فیصلے سے مسلم معاشرے میں ’کٹھ ملّاؤں‘ کی گرفت کمزور ہوگی کیونکہ وہ طلاق ثلاثہ کے معاملے میں لوگوں کو قرآن کی آڑ میں بہکاتے رہے ہیں جب کہ قرآن کی رو سے یہ (طلاق ثلاثہ) غلط ثابت ہوا۔

’قومی آواز‘ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے راشٹریہ مسلم منچ کے سربراہ اندریش کمار نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ یہ فیصلہ ایک ایسا قدم ہے جس سے ہندوستان ’ایک راشٹر اور ایک قانون‘ کی سمت اور آگے بڑھ گیا۔ یاد رہے کہ ایک قوم، ایک کلچر اور ایک قانون (Uniform Civil Code) آر ایس ایس کا نظریہ ہے جس کو وہ ملک میں ہر قیمت پر لاگو کرنا چاہتی ہے۔

طلاق ثلاثہ کو ایک’سماجی لعنت‘ سے تشبیہ دیتے ہوئے اندریش نے کہا کہ اس کو تو ختم ہونا ہی چاہیے۔ اندریش کے مطابق ’’یہ ایک سماجی لعنت ہے۔ سماج کا ایک بہت چھوٹا سا طبقہ ہی اس کے حق میں ہے جو دراصل بنیاد پرست ہیں۔ ایسے افراد نہ تو ہندوستانی کہے جا سکتے ہیں اور نہ ہی ان کو انسان دوست کہا جا سکتا ہے۔‘‘

’قومی آواز‘ کے اس سوال پر کہ کیا طلاق ثلاثہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو سیاسی فیصلہ کہا جا سکتا ہے، اندریش کمار نے جواب دیا کہ ’’یہ فیصلہ حکومت نے نہیں، سپریم کورٹ نے دیا ہے۔‘‘

اندریش کمار کی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ طلاق ثلاثہ کے خلاف سارے ملک میں کمپین چلا رہی تھی۔ منچ نے اس معاملے میں کورٹ میں ایک حلف نامہ بھی داخل کیا تھا جس پر اس کے مطابق دس لاکھ مسلم عورتوں کے دستخط تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Aug 2017, 4:53 PM