ہماچل پردیش سے آندھرا تک ملک بھر میں بارش سے بھاری تباہی

ہماچل، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر اور آندھرا پردیش سمیت ملک بھر میں بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے لوگوں کا برا حال ہے، کیرالہ میں بھی سیلاب کے درمیان صورت حال معمول پر نہیں آ پائی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر اور آندھرا پردیش سمیت ملک بھر میں بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے لوگوں کا برا حال ہے۔ کیرالہ میں بھی سیلاب کے درمیان صورت حال معمول پر نہیں آ پائی ہے۔ جبکہ مہاراشٹر کے متعدد علاقے بھی پانی کے آغوش میں ہیں اور پہاڑ سے لے کر میدانوں تک قدرت کی مار سے لوگ سہم گئے ہیں۔

اتراکھنڈ

اتراکھنڈ میں لگاتار بارش ہو رہی ہے ، جس کی وجہ سے پہاڑ کھسک رہے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ جاری ہے۔ یہاں اتر کاشی، ٹہری، پوڑی، رودر پریاگ اور کماوؤں کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ بھاری بارش کی وجہ سے رودرپریاگ میں الک نندا ندی اپھان پر ہے۔ ادھر بانس واڑا، بدری ناتھ، لگانسو سمیت کئی مقامات سے لینڈ سلائڈنگ کی خبریں ہیں۔


ہماچل پردیش

ہماچل پردیش میں ہفتہ کو لگاتار درمیانی سے بھاری بارش ہونے کے باعث کچھ علاقوں میں لینڈ سلائڈنگ کے واقعات پیش آئے اور شاہراہ بند ہو گئی، وہیں اہم ندیاں اور ان کی معاون ندیاں اپھان پر ہیں۔ یہ اطلاع افسران کی طرف سے دی گئی ہے۔ ریاست کے کانگڑا شہر میں سب سے زیادہ 118 ملی میٹر (ایم ایم ) بارش درج کی گئی ہے جبکہ دھرم شالا میں 115 ایم ایم ، ڈلہوزی میں 84 ایم ایم ، اور پالم پور میں 64 ایم ایم بارش درج کی گئی ہے۔ وہیں ریاست کی راجدھانی شملہ میں 40 ایم ایم بارش درج کی گئی۔ محکمہ موسمیات کی پشن گوئی کے مطابق اتوار تک ریاست کے کچھ مقامات پر بھاری سے انتہائی بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔

مدھیہ پردیش: چمبل کی آبی سطح بڑھنے سے نصف درجن گاؤں سیلاب کی زد میں

مرینا: راجستھان کے کوٹہ بیراج سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے ضلع مرینا کے نصف درجن گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔ سیلاب کی زد میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے، وہیں تقریبا ایک درجن گاؤں کو چمبل میں آبی سطح میں اضافہ کے سبب ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔


سرکاری ذرائع کے مطابق کوٹہ بیراج سے تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے مرینا میں چمبل ندی خطرے کے نشان سے دو میٹر اوپر بہہ رہی ہے، جس کی وجہ سے مرینا اور امبا تحصیل کے نصف درجن گاؤں ٹاپو میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لئے راحت اور امدادی ٹیمیں مصروف عمل ہے۔ لوگوں کوکشتی اور ٹيوب کے سہارے انہیں محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔

ضلع انتظامیہ نے کوٹہ بیراج سے زیادہ پانی چھوڑے جانے کے امکان کے پیش نظر ایک درجن سے زیادہ گاؤں میں ہائی الرٹ اور 89 گاؤں میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وہیں مرینا میں بھی گزشتہ دو دنوں سے رک رک کر ہو نے والی بارش کا دور اب بھی جاری ہے۔

آندھرا پردیش

بھاری بارش کے دوران ملک کی کئی ریاستوں کے ساتھ آندھر پردیش میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ آندھرا کے ایسٹ گوداوری، ویسٹ گوداوری، گنٹور اور کرشنا ضلع کے متعدد گاؤں بھاری بارش کے بعد سیلاب کی زد میں ہیں۔ گوداوری اور کرشنا ندیوں کی آبی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔


دریں اثنا نائب تحصیل دار کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ تاڈیپلی میں واقع سابق وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کا گھر جلد از جلد خالی کر دیا جائے۔ انہیں یہ نوٹس سیلاب کا پانی گھر میں داخل ہونے کے خدشہ کے پیش نظر دیا گیا ہے۔

سیلاب سے متاثرہ اے پی کے ضلع گنٹور سے 3000افراد کا انخلا

دریائے کرشنا میں سیلاب کے پانی کی سطح میں اضافہ کے نتیجہ میں اے پی کے پرکاشم بیریج میں سری سیلم، ناگرجنا ساگر اور پُلی چنتلہ پروجیکٹ سے پانی کا شدید بہاو آرہا ہے۔اس کے پیش نظر ضلع کے ریونیوعہدیداروں نے ضلع گنٹور کے 14منڈلوں کے 53مواضعات کے عوام کو چوکس کردیا ہے۔3452افراد جو نشیبی علاقوں میں رہتے ہیں کا تخلیہ قریبی اسکولس اور راحت کیمپس کردیا گیا ہے۔داچے پلی، بولاپلی،اچم پیٹ،اولڈ امراوتی،تلورو، تاڑے پلی،دگی رالہ، کولہ پارا،کولورو،بھٹی پرولو منڈل پانی میں محصور ہوگئے ہیں۔مرچ،چنے، کالے چنے اور باغبانی کی فصلوں کو اس سیلاب کے نتیجہ میں نقصان پہنچا۔عہدیداروں کے مطابق اگر پانی کی سطح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو بدھ کی یادگاروں کو خطرہ ہوسکتا ہے۔


دریں اثنا، آندھراپردیش کے گورنر وشوابھوشن ہری چندن نے ریاست کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔اضلاع مشرقی گوداوری،مغربی گوداوری، گنٹور اور کرشنا کے کئی مواضعات شدید بارش کے سبب پانی میں محصور ہوگئے ہیں۔انتظامیہ نے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں سے خواہش کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات منتقل ہوجائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2019, 2:10 PM