پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر تک، 24 نومبر کو کل جماعتی اجلاس طلب

حکومت نے 24 نومبر کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ سرمائی اجلاس 25 نومبر سے شروع ہوگا اور 20 دسمبر تک جاری رہے گا

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا / آئی اے این ایس</p></div>

لوک سبھا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: حکومت نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل 24 نومبر کو کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اپنی ایک ایکس پوسٹ میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ میٹنگ سرمائی اجلاس کی تیاریوں کے لیے طلب کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ 25 نومبر سے شروع ہونے والا یہ اجلاس 20 دسمبر تک جاری رہے گا، جس میں مختلف قومی اور بین الاقوامی مسائل پر بحث کی جائے گی​۔

کل جماعتی اجلاس حکومت کی جانب سے سرمائی اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں کو آگاہ کرنے اور انہیں اس بات پر راضی کرنے کے لیے ہوتی ہے کہ اجلاس کے دوران کسی قسم کی رخنہ اندازی نہ ہو۔ ماضی میں بھی اس طرح کی میٹنگیں ہر اجلاس سے قبل طلب کی جاتی رہی ہیں تاکہ حزب اختلاف اور حکومتی جماعتوں کے درمیان مواصلات اور افہام و تفہیم کی فضا برقرار رہے​۔


پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ اس دوران مختلف قومی اور بین الاقوامی مسائل پر قانون سازی اور بحث کی جاتی ہے۔ اس اجلاس کے دوران حکومت کی طرف سے آئین کے اپنانے کی 75ویں سالگرہ کی تقریبات کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس میں آئین کی اہمیت اور اس کے نفاذ کے اثرات پر بات کی جائے گی۔ یہ پروگرام پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی کمرے میں ہوگا​۔

کل جماعتی اجلاس کا مقصد حکومت کے ایجنڈے کو اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھنا اور ان مسائل پر تبادلہ خیال کرنا ہے جن پر وہ پارلیمنٹ میں بحث کرنا چاہتے ہیں۔ اس اجلاس میں حکومت کے قانون سازی کے ایجنڈے پر بات کی جائے گی اور اپوزیشن کے رہنما اپنے نقطہ نظر پیش کریں گے​۔

اس اجلاس کے دوران اہم معاشی، سماجی اور سیاسی موضوعات پر بھی گفتگو کی توقع ہے، جنہیں سرمائی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان موضوعات میں ملکی معیشت، خارجہ پالیسی، اور دیگر اہم مسائل شامل ہیں، جن پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تفصیلی بحث کی جائے گی​۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔