گورکھپور معاملہ کی عرضی ہائی کورٹ میں داخل
لکھنؤ:گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں بچوں کی موت کے سلسلے میں سماجی کارکن نوتن ٹھاکر نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں مفاد عامہ کی عرضی آج داخل کی ہے۔ عرضی گزار نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اور اس کی اتحادی پارٹیوں کی طرف سے آکسیجن کی کمی سے موت ہونے کا انکار کیا جا رہا ہے۔ جس سے ایسا پیغام گیا ہے کہ وہ کچھ چھپانا چاہتے ہیں اور بعض لوگوں کا دفاع کیا جا رہا ہے۔ نوتن نے درخواست میں کہا ہے کہ لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ چیف سکریٹری کی زیر قیادت تفتیشی ٹیم حکومت کے سابقہ موقف ہی کی حمایت کرے گی۔ اس لئے اس کی عدالتی جانچ ہونی چاہیے تاکہ تمام حقائق سامنے آ سکیں اور کوئی مجرم شخص بچ نہ سکے۔ عرضی میں حکومت کو ایسی ہدایات دینے کے لئے بھی درخواست کی گئی ہے جس سے گورکھپور جیسا حادثہ دوبارہ نہ ہو سکے۔ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کفیل خان کے ذریعہ پرائیویٹ پریکٹس کرنے کی بات سامنے آنے پر درخواست میں ہائی کورٹ کی طرف سے سرکاری ڈاکٹروں کے پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی سے متعلق حکومت کے سابقہ احکامات پر مکمل عمل کرائے جانے کی بھی استدعاء کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔