ملک کی معیشت بدحال، جی ڈی پی 5.7 فیصد

Qaumi Awaz
Qaumi Awaz
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کے دو سب سے اہم معاشی اقدام، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی ریفارم بری طرح ناکام ثابت ہوئے۔ آر بی آئی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی بلیک منی کو باہر نکالنے میں ناکام رہی۔ آج سرکاری اعداد و شمار کے ذریعہ یہ واضح ہو گیا کہ جی ایس ٹی ریفارم کے سبب ملک کی جی ڈی پی یکم اپریل تا جون سہ ماہی کے دوران 5.7 فیصد رہی جب کہ اس سے قبل یعنی جنوری تا مارچ میں یہ شرح 6.1 فیصد تھی۔حیرت ناک بات یہ ہے کہ پچھلے برس اسی مدت میں جی ڈی پی کی شرح 7.9 فیصد تھی۔ یعنی سال بھر کے اندر ملک کی معیشت کو سخت دھکا لگا ہے۔

ماہرین معاشیات کے مطابق پچھلے سال نومبر میں ہونے والی نوٹ بندی اور اس سال جولائی میں نافذ ہوئے جی ایس ٹی ریفارم کے سبب اوسط اور چھوٹے درجے کے کاروبار کو سخت صدمہ پہنچا جس کے سبب ملک کی معاشی ترقی کی شرح پچھلے ایک برس میں مستقل گھٹتی رہی اور اب وہ شرح گھٹ کر 5.7 فیصد ہو گئی ہے جو ملک کی بگڑتی معیشت کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔

Getty Images
Getty Images

جی ڈی پی کے جون کے اعداد و شمار نے رائٹرز پول کے امکان کو بھی غلط ثابت کر دیا ہے۔ چالیس ماہرین اقتصادیات کے اس پول میں یہ امید ظاہر کی گئی تھی کہ ہندوستان کی جی ڈی پی 6.6 فیصد کی شرح سے آگے بڑھے گی۔ وہیں تیل پیدا کرنے والے بلاک اوپیک کی جولائی میں جاری کی گئی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ترقی کی شرح کم ہونے کے پیچھے نوٹ بندی سب سے بڑی وجہ ہے۔

جی ڈی پی ترقی کی شرح کے اعداد و شمار ایسے وقت میں آئے ہیں جب آر بی آئی کی نوٹ بندی کے تعلق سے جاری کی گئی رپورٹ پر ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کا الزام ہے کہ نوٹ بندی سے جی ڈی پی کو نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں دیکھنا ہوگا کہ حکومت جی ڈی پی کی ترقی کی شرح میں کمی آنے کی وجہ کیا بتاتی ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔