انل امبانی کے خلاف حکم عدولی کی درخواست، 550 کروڑ کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام
مانا جا رہا ہے کہ ریلائنس کمیونی کیشن کی جانب سے بقایہ کی ادائیگی نہیں کر پانے کی وجہ سے کمپنی کو دیوالیا کے عمل میں ڈالا جا سکتا ہے۔
ریلائنس کمیونی کیشن کی جانب سے سویڈن کی کمپنی ایریکسن کے بقایہ کی ادائیگی نہیں کر پانے کی وجہ سے انل امبانی کی اس کمپنی کو دیوالیا قرار دینے کا عمل شروع کیا جا سکتا ہے۔
ٹیلی کام آلات تیار کرنے والی سویڈش کمپنی ایریکسن (Ericsson) نے ریلائنس کمیونی کیشن کے چیئرمین انل امبانی کے خلاف سپریم کورٹ میں حکم عدولی کی عرضی داخل کی ہے۔ ایریکسن نے یہ عرضی مقررہ مدت تک 550 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کرنے کی بنا پر داخل کی ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے انل امبانی کی کمپنی ریلائنس کمیو نی کیشن کو 550 کروڑ کا بقایہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ریلائنس کو دیوالیا قرار دینے کے عمل پر روک لگا دی گئی تھی۔ لیکن اب مدت گزر جانے کے باوجود بقایہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ جس کے بعد ایریکسن نے عدالت میں حکم عدولی کی درخواست پیش کی ہے۔ اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ریلائنس کمیو نی کیشن نے ایریکسن سے مدت میں 60 دن کی توسیع کرنے کی اپیل کی تھی لیکن اطلاعات کے مطابق ایریکس نے مدت میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا۔
مانا جا رہا ہے کہ ریلائنس کمیونی کیشن کی جانب سے بقایہ کی ادائیگی نہیں کر پانے کی وجہ سے کمپنی کو دیوالیا کے عمل میں ڈالا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ریلائنس کمیونی کیشن اور جیو کے درمیان ہوئی اسپیکٹرم کی فروختگی سے متعلق ڈیل خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اس کے بعد 46 ہزار کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبی ریلائنس کو بڑا جھٹکا لگے گا۔ در اصل دیوالیا کا عمل شروع ہونے کے بعد ریلائنس کمیونی کیشن اپنی کسی بھی جائیداد کو بیچ نہیں سکے گی۔ اس معاملہ پر نیشنل کمپنی لا ٹربیونل 3 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔ وہیں اس معاملہ پر سپریم کورٹ میں 4 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔
خبر کے مطابق، سال 2014 میں ایریکسن اور ریلائنس کمیونی کیشن کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدہ کے تحت ایریکسن کو 7 سالوں تک ریلائنس کمیونی کیشن کو ملک بھر میں پھیلے ٹیلی کام نیٹورک کو مینج اور آپریٹ کرنا تھا۔ تقریباً 1000 کروڑ کی اس ڈیل کی ادائیگی ریلائنس نے ابھی تک نہیں کی ہے۔
بعد ازاں کئی مہینوں کے قانونی عمل کے بعد ریلائنس کمیو نی کیشن نے دیوالیا کے عمل سے بچنے کے لئے ستمبر آخر تک بقایہ کی آدھی رقم یعنی 550 کروڑ روپے ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ بہر حال ایریکسن کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر ریلائنس کمیونی کیشن کی جانب سے اس تعلق سے ابھی تک کوئی جواب نہیں مل سکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Oct 2018, 11:13 PM