کیلے کھا کھا کر انگریزوں کے وکٹ چٹکانے والا کھلاڑی ۔آشیش نہرا
بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز آشیش نہرا نے بین الاقوامی کرکٹ کو خیر باد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آج یعنی یکم نومبر کو وہ نیو زی لینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹی -20 میچ کھیل رہے ہیں۔ اپنے 20 سالہ کرکٹ کیریر کے دوران انہیں کرکٹ کے کامیاب ترین کپتان محمد اظہر الدین ، سچن تندولکر، سورو گنگولی، راہل دراوڈ، وی وی ایس لکشمن، ، ویریندر سہواگ، اجے جڈیجا، ظہیر خان، انل کمبلے اور وراٹ کوہلی کا ساتھ ملا۔ بیس سالہ کیریر میں نہرا نے 163 بین الاقوامی میچ کھیلے اور 12 بار سرجری سے گزرے پھر بھی توانائی برقرار رکھی۔
اپنے آخری میچ سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نہرا نے کہا’’میرے 20 سال کافی دلچسپ رہے۔ میں بہت زیادہ جذباتی نہیں ہوں۔ مجھے اگلے 20 سالوں کا انتظار ہے۔ امید ہے وہ بھی اتنے ہی دلچسپ ہوں گے جتنے پچھلے 20 سال رہے ہیں۔‘‘ نہرا نے کہا’’ میرا کرکٹ کا سفر کافی شاندار رہا صرف ایک ملال رہاکہ 2003 کے عالمی کپ کو حاصل نہ کر پانے کا۔ اگر مجھے ان 20 سالوں میں سے کچھ بدلنے کا موقع دیا جائے تو میں جوہنسبرگ کے فائنل کو بدلنا چاہوں گا ،ویسے یہ سب قسمت کی بات ہوتی ہے۔‘‘
آشیش نہرا اور زخموں کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران جب نہرا سے یہ پوچھا گیا کہ آپ کے بدن کا کون سا ایسا حصہ ہے جس پر زخم نہیں لگا تو انہوں نے تپاک سے اپنی زبان نکال کر دکھا دی ، ان کے اس انداز پر انٹرویو لینے والا بھی ہنسنے لگا۔
نہرا میدان پر عام طور پر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں لیکن اصل میں وہ اتنے سنجیدہ ہیں نہیں ۔ ٹیم انڈیا کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ نہرا جب تک آپ کے آس پاس رہیں گے آپ کو ہنساتے رہیں گے۔ کھلاڑی گوتم گمبھیر بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ نہرا کے رہتے آپ کو ہنسانے والے کی کمی محسوس نہیں ہوگی۔
بہت ہی کم کھلاڑیوں کو نہرا جتناکیریر نصیب ہوتا ہے، لیکن ان کے ساتھ المیہ یہ رہا کہ وہ زخموں کی وجہ سے اکثر ٹیم سے باہر ہوتے رہے ہیں۔ تاہم ان کی زندگی کا ایک میچ ایسا بھی تھا جسے ساری دنیا یاد رکھےگی۔ وہ کیلے کھا رہے تھے، الٹیاں کر رہے تھے اور ہر بال پر انگریز کھلاڑیوں کے چھکے چھڑا رہے تھے۔
بات ہو رہی ہے 26 فروری 2003 کے ورلڈ کپ میچ کی۔ ہندوستانی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بلےبازی کرنے کا فیصلہ لیا اور مقررہ 50 اووروں میں 9 وکٹ پر 250 رن بنائے۔ میچ میں راہل دراوڈ نے سب سے زیادہ 62 رن بنائے ۔ لیکن اصل جادو تو بالنگ اسپیل میں نہرا بکھیرنے والے تھے۔ میچ کے دوران نہرا کی طبیعت خراب ہو گئی، انہیں ڈی ہائیڈریشن (پانی کی کمی) کی شکایت ہونے لگی ، وہ مسلسل الٹیاں کر رہے تھے اس کے باوجود انہوں نے میچ میں 6 وکٹ لے کر تاریخ رقم کر دی۔ رات کی نمی میں ان کی گیند اس قدر اسپن ہو رہی تھی کہ انگریز کھلاڑیوں کی آنکھیں چکرا گئیں۔ انہوں نے 10 اووروں میں 2 اوور میڈن پھینکے اور مائکل وان، کپتان ناصر حسین، ایلک اسٹوورٹ، پال کالنگوڈ، کریگ وائڈ اور رانی ایرانی کو اپنا شکار بنایا۔ بالنگ کرتے وقت نہرا انرجی کے لئے کیلے کھا رہے تھے اور گلوکوز پی رہے تھے لیکن انہوں نے اپنا زبردست مظاہرہ جاری رکھا اور آخر میں اپنے ملک کی ٹیم کو جیت سے ہم کنار کروا دیا۔ نہرا نے اس میچ میں یہ ثابت کیا کہ اگر آپ میں جنون ہے تو کوئی بھی ہد ف پانا آپ کے لئے نا ممکن نہیں ۔ہندوستان نے انگلینڈ سے وہ میچ82 رنوں سے جیتا اور نہرا کا نام تاریخ کے صفحات میں درج ہو گیا۔
دہلی کے سونیٹ کلب سے سفر کا آغاز کرنے والے نہرا نے بتایا ’’ فیروز شاہ کوٹلہ کے میدان پر میرے پہلے رنجی میچ میں دہلی ٹیم میں آنجہانی رمن لامبا، اجے شرما، اتل واسر اور رابن سنگھ میرے جونیئر تھے۔ رمن بھیا اور اجے بھیا کو دیکھ کر میں نے گیندبازی سیکھی تھی ۔ میں اپنے پہلے رنجی میچ میں تیسرے گیندباز کے طور پر اترا اور دونوں پاریوں میں اجے جڈیجا کو صفر پر آؤٹ کیا تھا۔ ‘‘
2003 ورلڈ کپ سے پہلے ٹیم منیجمنٹ کی خواہش تھی کہ نہرا کا فٹنس ٹیسٹ لیا جائے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس بات سے نہرا کافی ناراض ہو گئے تھے۔ ٹیم منیجمنٹ کی یہ منشا تھی کہ نہرا کو زخموں سے مزید نقصان نہ ہو لیکن نہرا نے صاف کر دیا کہ وہ ہر حال میں انگلینڈ کے خلاف کھیلیں گے۔ کھیل والے دن نہرا کے پیر کی وہ حالت تھی کہ وہ موزے بھی نہیں پہن پا رہے تھے ۔ انہوں نے بغیر موزے پہنے ہی کسی طرح جوتا پیر میں پھنسایا اور پھر جو ہوا وہ ساری دنیا نے دیکھا۔
آشیش نہرا نے آج بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے اور آج دہلی میں وہ اپنا آخری میچ کھیل رہے ہیں۔ امید ہے کہ ٹیم انڈیا کا یہ جواں مرد کھلاڑی میدان سے الگ بھی ایک شاندار زندگی جیےگا۔
نوکیا فون اور نہرا
ٹی-20 ورلڈ کپ 2016 کے وقت آشیش نہرا نے کہا ’’ میں اب بھی اپنا پرانا نوکیا فون استعمال کرتا ہوں اور فون میں مجھے دو ہی چیزیں پتہ ہیں، ہرے بٹن سے کال ریسیو ہوتی ہے اور لال سے کٹتی ہے۔ میں فیس بک اور ٹوئٹر سے دور رہتا ہوں۔‘‘ اس بات کو لے کر سوشل میڈیا پر نہرا کی جم کر ٹرولنگ ہوئی ۔ بعد میں انہوں نے آئی فون خریدا اور وہاٹس ایپ چلانا سیکھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Nov 2017, 6:03 PM