دہلی حکومت نے اقتصادی بحالی کے لئے 12 رکنی ماہر کمیٹی تشکیل دی
کمیٹی کو بہترین بین الاقوامی نظام کا پتہ لگانا ہوگا ، جو دنیا بھرکے مہنگے شہروں اور ممالک میں کووڈ انیس کے دوران ہونے والے معاشی نقصانات کو پورا کرنے کے قابل ہو ۔
دہلی سرکار نے جمعرات کے روز اقتصادی بحالی کے مکانات کی تلاش کرنے کے لئے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی جس میں کمیٹی کورونا کی وجہ سے دہلی کی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات سے نمٹنے کے اقدامات کے بارے میں بتائے گی۔
ڈائلاگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمیشن آف دہلی (ڈی ڈی سی) کے وائس چیئرمین یاسمین شاہ اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر ، محکمہ صنعت ، ایس ڈی ایم سی ، محکمہ ماحولیات کے خصوصی سکریٹری اور مختلف صنعتوں سمیت تجارت ، مینوفیکچرنگ ، آٹوموبائل کے نمائندے اس کمیٹی کے ممبر ہیں۔ کمیٹی کو مختلف محکموں ، خود مختار اداروں ، بلدیاتی اداروں اور ایم سی ڈی کے ذریعے کووڈ 19 وبا کے دوران لوگوں اور کاروبار میں مدد کرنے کے لئے اقدامات کے بارے میں بھی ایک جامع تجزیہ اور تجاویز پیش کرنی ہوں گی۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ کووڈ ۔19 کی وبا نے معیشت پر دہلی اور قومی سطح پر تباہ کن اثر ڈالا ہے۔ دہلی حکومت نے ایک مضبوط طبی دیکھ بھال کے لئے حکمت عملی تیار کی ہے اور اب وہ معیشت کے تعلق سے اقدام اٹھائے گی۔دہلی حکومت نے معاشی بحالی کے لئے خاکہ تیار کیا ہے۔ اس کمیٹی کے ذریعہ ہم صنعت کے اہم نمائندوں کے ساتھ تعاون کرنے اور خصوصی اقدامات کی نشاندہی کرنے کے منتظر ہیں جو سرکاری ادارے معاشی بحالی کے عمل کو بہتر بناسکتے ہیں۔
دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منظور اس پینل کی تشکیل کے تعلق سے ہدایت میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی دہلی میں آسانی سے کاروبار کرنے اور کووڈ ۔19 کے اثرات سے معاشی بحالی کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے اصلاحاتی امکانات تلاش کرے گی۔
اس ہدایت میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی مختلف محکموں اور بلدیاتی اداروں (لیبر لائسنس ، دکانوں اور اسٹیبلشمنٹ رجسٹریشن ، ٹھیکیدار لائسنس ، نرسنگ ہوم رجسٹریشن ، وغیرہ) کے ذریعے جاری کئے گئے موجودہ لائسنسوں کی تجدید یا خودکار توسیع کے امکانات تلاش کرے گی ، جس کی مدت یکم مارچ 2020 کے بعد ختم ہو گئی ہے ، وہ کسی عام حکم سے بغیر کسی جرمانہ یا سود کے 31 مارچ 2021 تک تسلیم شدہ ہوں گے ۔ اس میں ایکسائز ، آلودگی کنٹرول ، سکیورٹی یا محصول سے متعلق امور شامل نہیں ہیں ، اس زمرے کو اس سے الگ رکھا گیا ہے۔ ایسا کرنے سے ورکروں کے مفادات کا تحفظ ہو سکے گا ۔کمیٹی لائسنسوں کی شناخت کرنے کے لئے مختلف محکموں کے ذریعے جاری کردہ نئے لائسنس یا این او سی کی ضروریات کا پتہ لگائے گی ، جس کو ختم کیا جا سکتا ہے یا صرف پیشگی اطلاع کے ساتھ کی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح ہدایت میں مزید ذکر کیا گیا ہے کہ لائسنسوں کی تجدید کی مدت کا مطالعہ کیا جانا چاہئے ، تاکہ غیر ضروری سالانہ تجدید میں ترمیم کی جاسکے یا اسے ختم کیا جاسکے۔ یہ کمیٹی آن لائن لائسنس جاری کرنےوالے نظام یا لائسنسنگ سسٹم کی ڈور سٹیپ ڈیلوری کے التزامات کا بھی پتہ لگائے گی ۔ کمیٹی کی توجہ معاشی بحالی کے امکانات تلاش پر ہو گی ۔ جو دہلی حکومت کے لئے محصول میں اضافے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کمیٹی کو بہترین بین الاقوامی نظام کا پتہ لگانا ہوگا ، جو دنیا بھرکے مہنگے شہروں اور ممالک میں کووڈ انیس کے دوران ہونے والے معاشی نقصانات کو پورا کرنے کے قابل ہو ۔ ہدایت میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کووڈ 19 کے سبب عوام یا کاروبار پر عائد جرمانے یا سود کی بھی جانچ کرے گی اور تجویز بھی پیش کرے گی ، جس سے غیر مالی مالی مشکلات کو دور کرنے کے لئے معاف کیا جاسکتا ہے۔
یہ کمیٹی دیگر مسائل کو بھی اٹھا سکتی ہے اور ترقی پسند اقدامات کی تجویز بھی پیش کرسکتی ہے ، جس سے لوگوں اور ان کے کاروبار میں مدد ہو سکے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔