بی جے پی کی 10 ہزار سے زائد اساتذہ کی نوکری ختم کرنے کی سازش: سی پی ایم

سی پی ایم لیڈر بسوروپ گوسوامی کا کہنا ہے کہ انہیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور عدالتوں کو الزام دینے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہ سازش عدالتوں کے باہر رچی گئی اور سیاسی کمروں میں اس کا تانا بانا بُنا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

كیلاشہار: تری پورہ میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایک منظم سازش کے تحت 10،023 اساتذہ کی ملازمت ختم کرنے کی سازش رچی اور ایک گروپ کے ساتھ مل کر ریاست کو تقسیم کرنے کے لئے معاہدہ کیا۔

سی پی ایم کے اناكوٹی ضلع سکریٹری بسوروپ گوسوامی نے آج یہاں بتایا کہ اس کی توقع ایک ایسی پارٹی سے نہیں کی جا سکتی ہے جو خود کو قوم پرست کہتی ہے۔ اس بار کے اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں آنے کے لیے بی جے پی نے دس ہزار سے زائد اسکول ٹیچروں کی نوکری ختم کی اور ریاست کو تقسیم کرنے کے لئے ایک قبائلی گروپ کے ساتھ سمجھوتہ کیا تاکہ قبائلی لوگوں کے لئے الگ ریاست بنائی جا سکے۔

انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ بھارتیہ ’جملہ‘ پارٹی نے اس سال کے اسمبلی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لئے یہ سازش رچی ۔یہ بغیر کسی منصوبہ بند سازش کے بناممکن نہیں تھا۔ مسٹر گوسوامی نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور عدالتوں کو الزام دینے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہ سازش عدالتوں کے باہر رچی گئی اور سیاسی کمروں میں اس کا تانا بانا بنا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں اسکول اساتذہ کی تقرری کے عمل میں 1978 سے طے معیار کو اپنایا جا رہا ہے اور بایاں محاذ حکومت کے دور میں كہيں بھی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی اور ایک ایسا عمل اختیار کیا گیا جس میں ضرورت مندوں، باصلاحیت اور سنیارٹی کا بھی مکمل طور پر خیال رکھا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔