مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف کانگریس کی ’عوامی بیداری مہم‘ 14 نومبر سے
کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی بے تحاشہ بڑھا کر عام شہریوں کی جیب کاٹنے کا کام کیا ہے، اس کے خلاف 14 سے 29 نومبر تک عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی۔
نئی دہلی: کانگریس نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو غریب مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عام لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے، اس لیے پارٹی اس کی اصلیت عوام کے سامنے لانے کے لیے 14 نومبر سے ملک گیر عوامی بیداری مہم شروع کرے گی۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ اور میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ رندیپ سنگھ سورجے والا نے بدھ کے روز یہاں کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے پٹرول-ڈیزل سمیت ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی بے تحاشہ بڑھا کر عام شہریوں کی جیب کاٹنے کا کام کیا ہے۔ حکومت کی اس پالیسی کے خلاف کانگریس 14 سے 29 نومبر تک عوامی بیداری مہم چلائے گی اور غریبوں کی آواز اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سینئر لیڈران بھی اس مہم میں حصہ لیں گے اور سات روزہ پیدل مارچ بھی نکالیں گے اور لوگوں کو بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں سے واقف کرائیں گے۔ پیدل مارچ کے دوران کانگریس کارکنان زیادہ سے زیادہ لوگوں سے رابطہ کریں گے اور عوام کو حکومت کی معاشی بدانتظامی سے آگاہ کریں گے۔ اس دوران پارٹی کے کارکنان گاؤں اور قصبوں میں جائیں گے اور وہیں رات بھی گزاریں گے۔
وینو گوپال نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے لیے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کمیٹی نے تمام حقائق کا اچھی طرح سے جائزہ لیا ہے۔ کمیٹی کی تحقیقات کے بارے میں جامع معلومات سونیا گاندھی کے ساتھ ساتھ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو بھی دی گئی ہیں۔
گزشتہ ماہ منعقد ہونے والی پارٹی کی اعلیٰ ترین منصوبہ ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں بھی اس پر غور و خوض کرنے کے بعد کہا گیا تھا کہ پارٹی کارکنوں کو تربیت دے کر کانگریس مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کرے گی اور انہیں عوامی آگاہی کے ذریعے عوام کے سامنے لائے گی۔ اسی کے مطابق یہ قدم اٹھاتے ہوئے پارٹی نے تربیتی پروگرام کے بعد نومبر میں عوامی بیداری مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کے عوام کے ساتھ صرف لوٹ مار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر اب تک 23 لاکھ کروڑ روپے لوٹ لئے ہیں جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب کانگریس کی حکومت تھی تو پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی 3 روپے تھی جو اب بڑھ کر 28 روپے ہو گئی ہے۔
کانگریس کے لیڈروں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کی تاریخ کی سب سے مہنگی حکومت بن چکی ہے۔ اس حکومت کی پالیسیوں سے عام لوگ پریشان ہیں۔ مہنگائی بڑھ رہی ہے، جس کے باعث رسوئی کا سامان بے تحاشہ مہنگا ہو گیا ہے۔ مودی سرکار کے ذریعہ پیدا کی گئی مہنگائی سے عام شہریوں کے گھر کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل پی جی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے تمام ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سرسوں کے تیل اور دیگر کوکنگ آئل کی قیمتیں گزشتہ ایک سال میں دگنی ہوگئی ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ میں موسمی سبزیوں کی قیمتوں میں 40-50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سبسڈی والے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 900 سے 1000 روپے تک 50 فیصد بڑھ گئی ہے۔ اسی طرح گزشتہ ڈیڑھ سال میں پٹرول کی قیمت 34.38 روپے کے اضافے سے 103.97 روپے اور ڈیزل کی قیمت 24.38 روپے کے اضافے سے 86.67 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'عوامی بیداری مہم' کے لیے 12 نومبر سے پارٹی کا سوشل میڈیا شعبہ براہ راست اس مہم میں شامل ہوگا، جس کے ذریعے پارٹی کے سینئر لیڈران ملک بھر میں عوامی رابطہ پروگرام کریں گے، جن کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اس مہم کے دوران کوئی عوامی جلسہ نہیں کرے گی اور سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے عوام کو آگاہ کرنے کا کام کرے گی۔
پارٹی کی رکنیت بڑھانے اور لوگوں کو اس مہم سے جوڑنے کے لیے کانگریس جلد ہی ایک ٹول فری نمبر جاری کرے گی جس پر 'عوامی بیداری مہم' میں حصہ لینے والے اور اس کی حمایت کرنے والے لوگ مس کال دے کر اپنا اندراج کر سکیں گے۔ کانگریس کی رکنیت سازی مہم یکم نومبر سے شروع ہوچکی ہے اور پارٹی کو امید ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ کانگریس میں شامل ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔