کانگریس نے برہان پور سیٹ پر پرانے اور نیپا نگر میں نئے امیدوار کو ٹکٹ دیا

اقلیتی اکثریت والے برہان پور میں کانگریس نے حمید قاضی کو میدان میں اتارکر بڑا سیاسی داؤ کھیلا ہے جبکہ اس نے نیپا نگر میں خاتون امیدوار کو اتار کر بازی جیتنے کی کوشش کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

برہان پور: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس نے برہان پور اور نیپا نگر اسمبلی حلقوں کے لئے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ کانگریس نے کافی رسہ کشی کے بعد برہان پور میں پرانے چہروں پر ایک بار پھر امید ظاہر کرتے ہوئے سابق ممبر اسمبلی حمید قاضی کو میدان میں اتارا ہے۔

دوسری جانب نیپا نگر میں کانگریس نے اپنے نئے امیدوار کے طور پر سمترا کاسڈیکر پر یقین ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں سیاسی ڈپلومیسی کا ثبوت دیا ہے۔ اقلیتی اکثریت والے برہان پور میں کانگریس نے حمید قاضی کو میدان میں اتارکر بڑا سیاسی داؤ کھیلا ہے جبکہ اس نے نیپا نگر میں خاتون امیدوار کو اتار کر بازی جیتنے کی کوشش کی ہے۔ قاضی چوتھی بار اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔

اس سے قبل قاضی پہلی بار سال 1998 میں کانگریس سیٹ سے انتخاب لڑ چکے ہیں، لیکن اس وقت انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔ قاضی سال 2003 میں راشٹریہ وادی کانگریس پارٹی سے انتخاب جیت کر اسمبلی میں پہنچے تھے جبکہ سال 2008 کے انتخابات میں قاضی کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب ہار گئے تھے۔ نیپا نگر سے امیدوار سمترا کاسڈیکر پہلی بار اسمبلی انتخاب لڑ رہی ہیں۔ وہ اس وقت کھکنار جن پتھ پنچایت کی رکن ہیں۔

ضلع برہان پور میں کانگریس کے ٹکٹوں کی تقسیم میں سابق مرکزی وزیر ارون یادو کے حامیوں کو دونوں مقامات پر ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔ ویسے تو قاضی، سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ کے حامی ہیں لیکن انہیں ٹکٹ دلانے میں مسٹر یادو کا اہم کردار رہا ہے۔ خاتون کانگریس کی ضلع صدر سمترا کاسڈیکر شروع سے ہی یادو کی حامی رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔