کانگریس نے چین کی دراندازی کو لے کر پھر مودی حکومت پر کیا حملہ
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ چین اور دنیا سمجھ چکی ہے کہ ہندوستان کے پاس ایک ایسا وزیر اعظم ہے جن کو ملکی سرحدوں کی حفاظت سے زیادہ اپنی مصنوعی شبیہ کو بچائے رکھنے کی فکر ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ چین ہندوستان کی سرحد میں داخل ہوچکا ہے اور کور کمانڈر سطح کی میٹنگ میں واپس لوٹنے سے انکار کر دیا ہے، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس بحران کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے ملک کے باشندوں کو مطلع کرنا چاہیے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے منگل کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین لداخ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم، اروناچل میں ہندوستانی سرحد میں دراندازی کر رہا ہے۔ ملک کے فوجی دستے جس سرحد پر گشت کرتے تھے، وہاں اب ایسا نہیں ہو رہا ہے اور چین کے ساتھ کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کے 13 ویں دور میں ہندوستان کے کمانڈروں نے چین کی نیت کو مسترد کر دیا، جس کے بعد مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت ہند نے چین کے ساتھ اب تک جتنے بھی معاہدے کیے ہیں وہ غیر مساوی ہیں۔ چین اور دنیا سمجھ چکی ہے کہ ہندوستان کے پاس ایک ایسا وزیر اعظم ہے جن کو ملکی سرحدوں کی حفاظت سے زیادہ اپنی مصنوعی شبیہ کو بچائے رکھنے کی فکر ہے۔ وزیراعظم اور ان کے وزراء کو، بالخصوص خارجہ پالیسی پر معقول بات کرنی چاہیے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ چین کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے 13 ویں دور میں سرحد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہوا ہے اور اس نے ڈپسانگ گراؤنڈ اور ہاٹ اسپرنگ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی فوج نے اپنی بہادری سے جو کچھ بھی حاصل کیا تھا، مودی حکومت نے اسے گنوا دیا ہے۔ سال 2020 تک، سرحد پر جہاں ہم گشت کرتے تھے، اب وہاں ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ یہ سب کچھ فوجی طاقت کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ سیاسی قوت ارادی کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ چین نے کہہ دیا ہے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اس سے پہلے، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی نریندر مودی کو اس معاملے پر نشانہ بنایا تھا اور ان سے پوچھا تھا کہ "مسٹر 56" لال آنکھیں کیوں نہیں دکھاتے؟ " انہوں نے اس ٹوئٹ کے ساتھ ایک اخبار کا نسخہ بھی پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین مذاکرات کے 13 ویں دور کے بعد سرحدی علاقے سے واپس لوٹنے کو تیار نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔