بارہویں کا اکاؤنٹس پیپر لیک، سی بی ایس ای کا انکار 

پیپر لیک معاملہ میں میں فوری کوئی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ سی بی ایس ای کی وجہ سے محنت کرنے والے طلباء کو نقصان نہ اٹھانا پڑے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے روہنی علاقہ سے سی بی ایس ای کے پیپر لیک ہونے کی جو خبر آئی تھی اس کے تعلق سے سی بی ایس ای نے کہا ہے کہ کوئی پیپر لیک نہیں ہوا ہے ’’ تمام مراکز پر یہ پایا گیا ہے کہ پیکٹ کی سیل صحیح ہے ۔ امتحان کے دوران کچھ شر پسند عناصر نے سوشل میڈیا پر یہ خبر پھیلانے کی کوشش کی‘‘۔ بورڈ نے یہ بھی کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور وہ ایسے افراد کے خلاف ایف آئی آر کرانے پر غور کر رہا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ا یجوکیشن ( سی بی ایس ای) لیک ہونے کی خبر آنے کے بعد اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی تھا کیا حقیقت میں بارہویں جماعت کا پیپر لیک ہوا ہے یا اس معاملہ کا تعلق نقل سے ہے۔ سی بی ایس ای کا ایک اعلی سطحی پینل اس کی جانچ کر رہا ہے جو اس پر بھی غور کر رہا ہے کہ اس میں کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔

سی بی ایس ای کا اکاؤنٹنسی کا پیپر وہاٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر لیک ہو نے کی خبر آئی تھی۔ اس تعلق سے سی بی ایس ای نے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی تھی جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ کیا امتحان کو رد کیا جائے یا نہیں لیکن اب پینل کے اس بات سے انکار کے بعد پیپر رد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

سی بی ایس سی کی طرف سے پرچہ لیک ہونے کی خبر کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
سی بی ایس سی کی طرف سے پرچہ لیک ہونے کی خبر کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت روشنی میں آیا تھاجب دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کو امتحان شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ہی لیک پیپر موصول ہوا۔ سسودیا نے فورا ًسی بی ایس ای کے ہیڈ اور سیکریٹری تعلیم سے رابطہ کیا۔ جب لیک پیپر کو دیکھا گیا تو پتہ لگا کہ وہ اکاؤنٹس پیپر کے سیٹ II سے میچ کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپر روہنی سے بدھ کے روز لیک ہوا جو بعد میں وہاٹس ایپ کے ذریعہ سوشل میڈیا پر سرکیولیٹ ہوا۔

سسودیا نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن سے جانچ کرنے کے لئے اور سی بی ایس ی سے شکایت درج کرنے کے لئے کہا ہے۔ اس معاملہ میں میں فوری کوئی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ سی بی ایس ای کی وجہ سے محنت کرنے والے طلباء کو نقصان نہ اٹھانا پڑے‘‘۔

دوسری جانب سی بی ایس ای یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے کہ کاپیپر لیک ہوا ہے یا نقل کا معاملہ ہے۔ سی بی ایس ای کے ذرائع نے بتایا’’کسی طالب علم کے لئے بورڈ کا پیپر اس وقت تک لیک کرنا نا ممکن ہے جب تک اندر کا کوئی آدمی اس میں ملا ہوا نہ ہو کیونکہ پیپر انتہائی سخت سیکورٹی میں رکھے جاتے ہیں اور صرف اعلی افسران اور ٹیچرس کی وہاں تک رسائی ہوتی ہے‘‘۔ طلباء اور والدین میں اس کو لے کر زبردست بے چینی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Mar 2018, 1:34 PM