مودی آپ کے خدا تو نہیں ہیں نا؟ اویسی کا شاہنواز سے سوال

اسد الدین اویسی اور شاہنواز حسین ایک لائیو ڈبیٹ کے دوران مودی کے نام پر بھڑ گئے، شاہنواز کے یہ کہنے پر کہ مودی ’ان کے‘ ہیں، اویسی نے سوال پوچھ لیا، مودی آپ کے خدا تو نہیں ہیں نا!

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی اور بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر شاہنواز حسین منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر آپس میں بھڑ گئے۔

ہندو نیوز چینل ’آج تک‘ کے ایک پروگرام میں شاہنوازحسین نے اویسی کو یہاں تک کہہ دیا کہ ’مودی میرے ہیں اور نام آپ لیتے ہیں۔‘ اس پر اویسی نے الٹا سوال کر لیا، وہ ’آپ کے خدا تو نہیں ہیں نا؟‘ دراصل شاہنوازحسین نے مودی حکومت کی شان میں قصیدے پڑھتے ہوئے کہا کہ اس دور میں کہیں فساد نہیں ہو رہے، کرفیو نہیں لگ رہا۔

اس پر اویسی نے کہا کہ ’’مودی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو رہا، قطعی نہیں۔ حیدرآباد میں امن ہے کیوںکہ یہاں ہم نے آپ کی ٹائیں ٹائیں فس کر رکھی ہے۔‘‘ اسی پر شاہنواز حسین نے کہ ’’آپ ہر بات پر مودی مودی کرتے ہیں، مودی ہمارے ہیں اور ان کا نام آپ ہم سے زیادہ لیتے ہیں۔‘‘

اس کے بعد اویسی نے شاہنواز حسین کو سی بی آئی کے دو اعلی ترین افسران کی آپسی کھینچ تان کا ذکر کر کے گھیرنے کی کوشش کی۔ اس پر شاہ حسین نے بحث کرنے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ یہ بحث سی بی آئی کے ایشو پر نہیں ہے۔ اینکر نے جب کہا کہ سی بی آئی ملک کی اہم تفتیشی ایجنسی ہے۔ تو، شاہنواز حسین نے جواب دیا کہ اس مسئلہ پر علیحدہ سے بحث ہوگی تو وہ جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ آنے والے کچھ ہفتوں کے اندر تین بڑی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اگلے سال لوک سبھا چناؤ بھی ہونے ہیں۔ ایسے حالات میں تمام جماعتوں کی سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئیں ہیں۔ سب کی نگاہیں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان پر مرکوز ہیں۔ ان تینوں ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت برسراقتدار ہے۔ لہذا لوک سبھا سے کچھ مہینے پہلے ہونے والے اسمبلی انتخابات کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

تین ریاستوں کے علاوہ میزورم اور تلنگانہ میں ہو رہے انتخابات کی اہمیت کافی بڑھ جاتی ہے۔ تلنگانہ میں اسد الدین اویسی کی پارٹی ایم آئی ایم کا کافی اثر مانا جاتا ہے۔ بی جے پی کو ایم آئی ایم سے سخت چیلنج ملنے کا امکان ہے۔ ان انتخابات میں بی پی کی جانب سے وزیر اعظم کو اہم تشہیر کار بنایا جائے گا۔ ایسے حالات میں تمام اپوزیشن پارٹیوں کا نشانہ مودی ہی رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Oct 2018, 8:09 PM