مسلمانوں بی جے پی کو ووٹ دو، ورنہ...

 تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اپنی مرضی سے ووٹ دینے کا حق کسی بھی جمہوریت کے بنیادی اصولوں میں سے ہے لیکن اقتدار نے بی جے پی رہنماؤں کو نشہ میں اتنا چور کر دیا ہے کہ وہ تمام جمہوری اور اخلاقی قدروں کو روند رہے ہیں ۔وہ اب کھلے عام دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر بی جے پی کو کوئی ووٹ نہیں دے گا تو وہ پریشانی میں رہے گا اور اس کو صرف پریشانیاں ہی جھیلنا پڑیں گی۔ بی جے پی رہنما رنجیت بہادر شریواستو کی اہلیہ بارہ بنکی نگر پالیکا کے چناؤ میں بی جے پی کی امیدوار ہیں۔

اپنی بیوی کے حق میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے رنجیت بہادر مسلمانوں کو کھلے عام دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں ’’ یہاں پر تمہارا کوئی رہنما تمہاری کوئی مدد نہیں کر سکتا۔ تمہارے اوپر دوسری بھی مصیبتیں آسکتی ہیں آج تمہارا کوئی پیروکار بی جے پی میں نہیں ہے، اگر تم نے ہمارے سبھا سدوں کو بغیر بھید بھاؤ(تفریق) کے نہیں جتایا اور اگر رنجیت بابو کی پتنی (بیوی) کو ووٹ دےکر چناؤ نہیں جتایا تو تم یہ دوری جو بنانے جا رہے ہو ، اگر یہ دوری بنی رہے گی تو تمہیں سماجوادی پارٹی بھی بچانے نہیں آئے گی۔ بی جے پی کی حکومت ہے جو کشٹ (تکلیفیں) تم کو جھیلنے نہیں پڑے تھے وہ کشٹ (تکلیفیں) تمہیں اٹھانے پڑ سکتے ہیں۔ اس لئے میں مسلمانوں سے کہہ رہا ہوں کہ ووٹ دے دینا ،بھیک نہیں مانگ رہا ہوں۔اگر ووٹ دے دوگے تو خوش رہو گے ورنہ کشٹ جھیلو گے۔ اس کا اندازہ تمہیں لگ جائے گا‘‘۔

واضح رہے جس وقت رنجیت بہادر یہ خطاب کر رہے تھے اس وقت یوگی حکومت کے دو وزراء رام پتی رام اور دارا سنگھ اسٹیج پر ہی موجود تھے۔ رنجیت بہادر نے مسلمانوں کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’اب تم یہاں کسی ڈی ایم یا ایس پی سے کام نہیں کرا سکتے اب یہاں تمہارا کوئی رہنما تمہاری کوئی مدد نہیں کر سکتا ۔ سڑک ، نالی صفائی سب نگرپالیکا کا کام ہے اس لئے اگر ووٹ نہیں دیا تو پریشانیاں تمہارے اوپر آ سکتی ہیں۔‘‘

بی جے پی رہنما نے جو زہر اگلا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ ان کا کیا کردار ہے، کیا سوچ ہے اور وہ کس حد تک جاسکتے ہیں۔ ابھی تک چلن یہ تھا کہ ہر رہنما اپنی جیت کے لئے ووٹ کی بھیک مانگتا تھا لیکن رنجیت بہادر نے تو صاف کہہ دیا کہ وہ کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ، وہ صاف بتا رہے ہیں کہ اگر بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا تو ان کا مستقبل کیا ہوگا۔ وزیر اعظم نے اگر اس بات کا نوٹس نہیں لیا تو اس سے صاف ظاہر ہو جائے گا کہ وہ رنجیت بہادر کے خیالات کی حمایت ہی نہیں کرتے بلکہ اس پر مہر لگاتے ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2017, 10:25 AM