راج بھر کی پارٹی کے 3 اراکین اسمبلی کے باغی ہونے کا خدشہ!
ایس بی ایس پی ذرائع نے بدھ کو یو این آئی کو بتایا کہ پارٹی کے تین اراکین اسمبلی راج بھر سے انہیں نظر انداز کرنے اور پارٹی میں اپنے کنبہ کے لوگوں کو ہی ترقی دینے کی وجہ سے ناراض ہیں۔
لکھنؤ: سہیل دیو بھارتیہ سما ج پارٹی (ایس بی ایس پی) صدر اوم پرکاش راج بھر کے اترپردیش کابینہ سے برخاست کیے جانے کے بعد اب تمام کی آنکھیں پارٹی کے تین اراکین اسمبلی کے اگلے اقدام پر ہیں کہ وہ کیا کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ پارٹی سربراہ سے ناراض چل رہے ہیں۔
ایس بی ایس پی جو 2002 میں تشکیل دی گئی تھی اس نے 2017 میں اپنا کھاتہ کھولا اور چار اسمبلی حلقوں سے اس کے امیدوار جیت کر ریاستی اسمبلی پہنچے۔2017 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کا بی جے پی سے اتحاد تھا اور کل 8 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے جن میں سے چار نے جیت درج کی اور ان کے صدر راج بھر کو یوگی کابینہ میں جگہ ملی تھی۔
تاہم لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی اور ایس بی ایس پی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر میں بات نہیں بن پائی اور انہوں نے بی جے پی سے بغاوتی رخ اختیار کرتے ہوئے اپنے 39 امیدوار انتخابی میدان میں اتار دیئے۔ جس کے نتیجے میں انتخابات ختم ہوتے ہی یوگی نے 20 مئی کو راج بھر کو اپنی کابینہ سے برطرف کر دیا۔
یوگی حکومت سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے لیڈروں کو بھی برخاست کرچکی ہے جنہیں اسٹیٹ پبلک سیکٹر انٹرپرائیزز میں چیئرمین اور ممبر بنایا گیا تھا۔ اب یہ تین اراکین اسمبلی اپنا نیا گروپ بناکر بی جے پی حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں یا براہ راست بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ ان پر ’اینٹی ڈیفکشن لاء‘ نافذ نہیں ہوگا کیونکہ پارٹی کی مجموعی تعداد کے اعتبار سے وہ تین چوتھائی ہیں۔
ایس بی ایس پی ذرائع نے بدھ کو یو این آئی کو بتایا کہ پارٹی کے تین اراکین اسمبلی راج بھر سے انہیں نظر انداز کرنے اور پارٹی میں اپنے کنبہ کے لوگوں کو ہی ترقی دینے کی وجہ سے ناراض ہیں۔ تینوں اراکین اسمبلی نے بی جے پی کی تنقید کرنے میں نا تو راج بھر کا ساتھ دیا اور نہ ہی پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں انتخابی مہم چلائی۔ علاوہ ازیں ان میں سے دو پارٹی صدر سے بات چیت بھی نہیں کر رہے ہیں۔
پارٹی کے تین اراکین تری وینی رام جو غازی پور کے جکھانیا اسملبی حلقے سے ایم ایل اے ہیں،کیلاش ناتھ سونکر(وارانسی میں اجگرہ اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے) اور راما نند بودھ (کشی نگر میں رامکولہ اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے) ہیں۔
اس سے قبل 20 مئی کو بی جے پی حکومت نے راج بھر کو برخاست کردیا تھا اس وقت میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے راج بھر نے کہا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان کی پارٹی کے ایم ایل اے کیا فیصلہ لیں گے اور ان کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ اب اس بات کی خبریں ہیں کہ جمعرات کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد یہ تینوں اراکین اسمبلی اپنی آگے کی حکمت عملی تیار کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔