اشوک گہلوت نے مقتول ناصر-جنید کے اہل خانہ سے کی ملاقات، بچوں کے آنسو پونچھتے ہوئے معاشی امداد کا کیا اعلان
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت جئے پور سے آج دوپہر بذریعہ ہیلی کاپٹر بھرت پور کے گھاٹمیکا گاؤں پہنچے، انھوں نے گاؤں میں ناصر اور جنید کے گھر والوں سے ملاقات کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے آج مقتول ناصر اور جنید کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ گہلوت نے دونوں کنبوں کے اراکین کو معاشی مدد کے ساتھ ہر ممکن مدد کی پیشکش بھی کی۔ واضح رہے کہ ناصر اور جنید کو ہریانہ کے بھیوانی میں نام نہاد گئو رکشکوں نے جلا کر قتل کر دیا تھا۔
آج جب وزیر اعلیٰ گہلوت نے متاثرہ کنبوں سے ملاقات کی تو ناصر کی بیوی اور بیٹی کے لیے ایک لاکھ روپے نقد اور چار لاکھ روپے فکسڈ ڈپازٹ کا اعلان کیا گیا۔ اسی طرح جنید کی بیوی اور چھ بچوں کے لیے ایک لاکھ روپے نقد اور چار لاکھ روپے کی ایف ڈی کرانے کا اعلان کیا گیا۔ مجموعی طور پر ناصر کے کنبہ کو دس لاکھ روپے اور جنید کے کنبہ کو پینتیس لاکھ روپے کی معاشی مدد دی گئی۔
وزیر اعلیٰ گہلوت آج دوپہر 1.45 بجے بذریعہ ہیلی کاپٹر جئے پور سے بھرت پور کے پہاڑی تھانہ حلقہ میں گھاٹمیکا گاؤں پہنچے۔ انھوں نے گھاٹمیکا گاؤں میں ناصر اور جنید کے کنبہ کے تیس سے پینتیس اراکین سے ملاقات کی۔ گہلوت نے جنید کے چھ بچوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے آنسو پونچھے۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، سی ایس اوشا شرما، اے ڈی جی امیش مشرا بھی موجود رہے۔
وزیر اعلیٰ گہلوت کے اچانک اس دورہ کو دیکھتے ہوئے جلد بازی میں بنائے گئے ہیلی پیڈ کے پاس ایک میٹنگ والی جگہ بھی تیار کی گئی جہاں گہلوت نے جنید اور ناصر کے گھر والوں اور گاؤں کے کچھ لوگوں سے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ کی آمد کی تیاریوں پر رکن اسمبلی زاہدہ خان نے گہری نظر رکھی اور گہلوت کا استقبال کرنے بھی پہنچیں۔ گہلوت جب گھاٹمیکا گاؤں پہنچے تو گاؤں کے باہر کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی تھی۔ کسی کو بھی گاؤں کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے بھیوانی میں بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں باشندہ ناصر اور جنید کے بہیمانہ قتل نے سیاسی رنگ لے لیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے قومی کنوینر اسدالدین اویسی اس ایشو پر ملک بھر میں میٹنگیں کر رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے انھوں نے بھرت پور کا دورہ بھی کیا تھا اور اس ایشو پر کانگریس اور بی جے پی دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔