بی جے پی مخالف محاذ کا 10 دسمبر کو دہلی میں اجلاس، مودی کو گھیرنے کی تیاری

چندرا بابو نائیڈو کہا کہ ہمیں نوٹ بندی اوررشوت خوری کے سبب معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم بی جے پی مخالف محاذ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ملک میں دو پلیٹ فارمس ہیں، بی جے پی اورغیر بی جے پی۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / <a href="https://twitter.com/ncbn">@ncbn</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @ncbn
user

یو این آئی

حیدرآباد: بی جے پی مخالف محاذ کا اجلاس 10 دسمبر کو دہلی میں منعقد ہوگا تاکہ مستقبل کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی جاسکے۔ تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر و اے پی کے وزیراعلی این چندرا بابو نائیڈو نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے شہر حیدرآبا د کے ایک ہوٹل میں صحافیوں سے ملاقات کے بعد رسمی طورپر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا اجلاس ہوگا جس میں ہر کوئی شامل ہوگا۔

اس اجلاس میں اس با ت پر غور کیا جائے گا کہ کس طرح مودی حکومت کو شکست دینے کیلئے پیش قدمی کی جائے جس نے رائے عامہ حاصل ہونے کے بعد ملک کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم ہر کسی کو مدعو نہیں کر رہے ہیں بلکہ بی جے پی مخالف جماعتیں اس اجلاس میں شرکت کریں گی تاکہ مستقبل کے لائحہ عمل کو قطعیت دی جاسکے اور آگے پیش قدمی کی جاسکے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیرقیادت مودی حکومت میں غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے عوام کو معاشی، سماجی اور تمام پہلووں سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مودی حکومت مرکزی اداروں جیسے سی بی آئی، ای ڈی، آئی ٹی اور دیگر اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو نوٹ بندی اوررشوت خوری کے سبب معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم مخالف بی جے پی محاذ کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ملک میں دو پلیٹ فارمس ہیں۔ ایک بی جے پی اور دوسرا مخالف بی جے پی۔ تلگودیشم پارٹی ابتدا ہی سے کانگریس کے خلاف لڑتی آئی ہے اور ہر پارٹی کا اپنا نظریہ ہے تاکہ ملک کو بچانے کے لئے ہم نے سیاسی نہیں بلکہ جمہوری مجبوری کے سبب کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔

انہوں نے ریمارک کیا کہ جمہوری مجبوری، سیاسی مجبوری کے آگے آگئی ہے۔ ایک سینئر لیڈر کے طورپر میں تمام مخالف بی جے پی لیڈروں کو متحد کرنے کے لئے جدوجہد کر رہا ہوں تاکہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے خلاف ایک چھت تلے تمام کو لایا جاسکے۔

انہوں نے واضح کیا ’’میں اس محاذ میں کسی عہدہ کا خواہشمند نہیں ہوں‘‘ کیونکہ ملک میں کئی اہل لوگ موجود ہیں۔ لوگ جلسوں میں رضاکارانہ طورپر شرکت کر رہے ہیں کیونکہ ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس مخالف لہر ہے اور عوامی محاذ تلنگانہ میں برسر اقتدار آئے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Nov 2018, 5:09 PM