مودی حکومت غریبوں کو دے گی ایک اور جھٹکا، ’غریب رَتھ‘ ٹرینیں جلد ہوں گی بند!
خبروں کے مطابق غریب رتھ ٹرینوں کو سپر فاسٹ ٹرین میں بدلنے کا منصوبہ مودی حکومت نے تیار کر لیا ہے اور اس میں دیگر سپر فاسٹ ٹرینوں کی طرح اے سی، سلیپر اور جنرل ڈبہ موجود ہوگا۔
سابق وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے غریبوں کو سہولت دیتے ہوئے جس ’غریب رَتھ‘ ٹرین کی شروعات کی تھی، اسے اب مودی حکومت بند کرنے کا منصوبہ تیار کر چکی ہے۔ خصوصی ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق غریب رَتھ ایکسپریس کی سبھی ٹرینوں کو دھیرے دھیرے بند کیا جائے گا اور اسے سپر فاسٹ ٹرینوں میں بدل دیا جائے گا۔ مودی حکومت اس کے لیے زور و شور سے تیاری کر رہی ہے۔
غریبوں کو اے سی ٹرین کا سفر کرانے کے مقصد سے سال 2006 میں جس غریب رَتھ کو لالو پرساد نے متعارف کرایا تھا، اس کے بند ہونے کی خبر ’سی این بی سی آواز‘ نے خصوصی ذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سرکار غریبوں میں مشہور اس ٹرین کو سپر فاسٹ تو بنائے گی ہی، ساتھ ہی اس کے کوچز میں بھی تبدیلی کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس ٹرین میں پہلے جہاں 12 اے سی کوچز ہوتے تھے، اب نئی ٹرین میں 16 کوچز ہوں گے۔ ان میں جنرل، سلیپر اور اے سی کوچ سبھی ہوں گے جیسا کہ عام سپر فاسٹ ٹرینوں میں ہوتا ہے۔ مطلب صاف ہے کہ غریب رتھ کا نام و نشان دھیرے دھیرے مٹ جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس بدلاؤ کی وجہ غریب رَتھ میں لگنے والی بوگیوں کا پروڈکشن بند ہونا بتا سکتی ہے۔ دراصل تقریباً سبھی غریب رتھ ٹرینوں کی بوگیاں کافی پرانی ہیں اور اس کی جگہ اب جدید بوگیاں بنائی جا رہی ہیں جو کہ غریب رتھ سے الگ ہیں۔ لیکن یہاں پر غور کرنے والی بات یہ ہے کہ بوگیوں کو الگ کرنا اور غریب رتھ کو سپر فاسٹ ٹرینوں میں تبدیل کرنا، یہ دونوں الگ الگ باتیں ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جیسے ہی غریب رتھ کو سپر فاسٹ ٹرین میں بدلا جائے گا، کرایوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
قابل غور ہے کہ ایکسپریس ٹرینوں کے مقابلے غریب رتھ میں سفر کرنا 40 فیصد تک سستا ہوتا ہے اور غریب طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے اے سی میں سفر کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ غریب رتھ میں اے سی چیئر کار اور اے سی 3 کوچز رہتے ہیں۔ پہلی غریب رتھ ٹرین سہرسہ-امرتسر غریب رَتھ تھی اور اب تو کئی غریب رتھ ٹرینیں چل رہی ہیں۔ لیکن مودی حکومت جس طرح سے غریب رَتھ کو سپر فاسٹ ٹرین میں بدلنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، یہ غریبوں کے لیے کسی جھٹکا سے کم نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔