مغربی بنگال: امت شاہ کی ریلی پر پھر لٹکی تلوار، پولس بولی ’اجازت نامہ دکھاؤ ورنہ توڑ دیں گے اسٹیج‘
بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ آج شمالی کولکاتا میں دھرم تلہ میں ایک انتخابی ریلی کرنے والے ہیں۔ پولس نے ریلی کے مقام پر پہنچ کر ان سے اجازت نامہ دکھانے کو کہا ہے اورنہ دکھانے پر اسٹیج توڑنے کو کہا ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کی ریلی پر ایک بار پھر سے تلوار لٹک گئی ہے۔ کولکاتا میں منگل کو امت شاہ کی ریلی سے پہلے کولکاتا پولس نے ریلی کے مقام پر پہنچ کر اجازت نامہ کے کاغذات مانگے۔ جانکاری کے مطابق کولکاتا پولس نے اسٹیج سے جڑے اجازت نامے مانگے ہیں اور کاغذات نہ دینے پر اسٹیج کو توڑنے کے لیے کہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امت شاہ آج شمالی کولکاتا کے دھرم تلہ میں ایک انتخابی ریلی کرنے والے ہیں۔ پولس کے ذریعہ اجازت نامہ کے کاغذات مانگے جانے کے خلاف بی جے پی کارکنان اور پولس کے درمیان کافی بحث بھی ہوئی۔
دراصل شمالی کولکاتا کے دھرم تلہ کے شہید مینار میدان سے منیکا تلہ کے وویک آنند ہاؤس تک امت شاہ آج روڈ شو نکالیں گے۔ اس دوران بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا ہے کہ کولکاتا میں امت شاہ کی ریلی میں رخنہ اندازی کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کیلاش وجے ورگیہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’امت شاہ جی کی ریلی میں رخنہ اندازی، مغربی بنگال میں ممتا بنرجی نے بی جے پی کو پریشان کرنے کے لیے انتظامیہ کو کھلا چھوڑ رکھا ہے۔ امت شاہ کی ریلی میں رخنہ ڈالنے کے لیے لاؤڈ اسپیکر کو پولس نے ایشو بنا لیا ہے۔ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے یا ممتا حکومت کی ضد؟‘‘
کیلاش وجے ورگیہ نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ کولکاتا پولس کے ایک افسر کے ساتھ بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کولکاتا پولس کے افسر کیلاش وجے ورگیہ کو بتا رہے ہیں کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ کیلاش وجے ورگیہ ویڈیو میں پولس اہلکاروں کے ساتھ بحث کرتے نظر آ رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ پیر کو مغربی بنگال میں امت شاہ کے ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ بنگال میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی کچھ ریلیوں کو بھی رَد کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ آئندہ 19 مئی کو لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلہ کے دوران مغربی بنگال کی 9 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ ان سبھی 9 سیٹوں پر ٹی ایم سی کا قبضہ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔