اب مظفر نگر میں کانوڑیوں کا کار پر حملہ، بچوں پر بھی رحم نہیں کیا..

مظفرنگر کی جو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے اس میں کانوڑیوں کا گروہ کار میں توڑ پھوڑ کرتے اور اندر رکھا ہوا سامان اٹھا کر پھینکتے نظر آ رہا ہے۔

کئی شہروں سے کانوڑیوں کی توڑ پھوڑ کی خبریں منظر عام پر آ چکی ہیں  
کئی شہروں سے کانوڑیوں کی توڑ پھوڑ کی خبریں منظر عام پر آ چکی ہیں
user

قومی آواز بیورو

ویسے تو کل پوجا کے بعد کانوڑیوں کا جو زور تھا وہ تقریبا ختم ہو گیا ہے لیکن کانوڑ یاترا کے آخری تین دنوں میں جو کانوڑیوں نے ہنگامہ مچایا ہے اس نے سب کو پریشان کر دیا۔ پہلے دہلی پھر بلند شہر اور اب مظفرنگر سے کانوڑیوں کے ہنگامہ اور توڑپھوڑ کرنے کی خبر منظر عام پر آئی ہیں۔ مظفرنگر میں کانوڑیوں کی طرف سے کی گئی غنڈہ گردی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز بلند شہر کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں کانوڑئے پولس اہلکاروں تک کو نہیں بخش رہے تھے۔ اس سے پہلے دہلی کے موتی نگر میں کانوڑیوں کی طرف سے ایک کار کو نشانہ بنایا گیا تھا، بتایا جا رہا ہے ہے کہ موتی نگر معاملہ کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ملزم کا ماضی یہ ہے کہ وہ پہلے بھی چوری کے معاملے میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔

مظفرنگر کی جو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے اس میں 15 سے 20 کانوڑیوں کا ایک گروہ غنڈہ گردیاور توڑ پھوڑ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ کانوڑئے شیشہ توڑ رہے ہیں اور کار کے اندر رکھا ہوا سامان اٹھا رہے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق موقع پر موجود لوگوں نے کہا کہ جس وقت یہ واقعہ ہوا کار کے اندر تین بچے موجود تھے ۔ توڑپھوڑ کرتے دیکھ کر وہ بچے بری طرح خوفزدہ ہو گئے اور رونے لگے لیکن کانوڑیوں کوان پر بھی رحم نہیں آیا۔

مظفرنگر کے بھگت سنگھ روڈ سے گزر رہے انکور جین نامی چشمدید نے بتایا کہ کار میں دو افراد اور تین بچے موجود تھے۔ کار ایک کانوڑئے سے ذرا سی چھو گئی تھی۔ کچھ ہی منٹوں میں کانوڑیوں کا ہجوم وہاں امنڈ پڑا۔ اس کے بعد تقریباً 20 کانوڑیوں نے ڈرائیور کو زد و کوب کرنا اور کار میں توڑ پھوڑ کرنا شروع کر دیا ۔

واقعہ کے بعد سٹی پولس اسٹیشن کے ایس او انل کپرون نے بتایا کہ ’’پولس کی ٹیم فوری جائے وقوعہ پر پہنچی تھی لیکن اس وقت کار وہاں موجود نہیں تھی اور کانوڑئے بھی غائب ہو چکے تھے۔ ‘‘

پولس کے مطابق ابتدائی جانچ میں معلوم ہوا ہے کہ کار کا رجسٹریشن نمبر ہریانہ کا تھا۔ اس معاملہ میں کسی بھی فریق کی جانب سے پولس میں شکایت نہیں دی گئی ہے۔ موقع پر موجود ایک شخص نے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی جو وائرل ہو گئی۔

اس سے قبل بلند شہر میں بھی کانوڑیوں کے حملہ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ اس میں کانوڑئے پولس جیپ میں توڑپھوڑ کر رہے ہیں اورپولس اہلکاروں کو بھی نہیں بخش رہے۔ اس معاملہ میں 8 کانوڑیوں اور 50 نامعلوم افراد کے خلاف تشدد بھڑکانے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی کے موتی نگر سے بھی کچھ اسی طرح کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، 7 جولائی کی شام دہلی کے موتی نگر میں کچھ کانوڑیوں نے بیچ سڑک پر غنڈہ گردی کرتے ہوئے ایک کار میں توڑ پھوڑ کی اور اسے پلٹ دیا ۔ پولس کے مطابق کانوڑیئے کو ایک کار معمولی طور پر چھو گئی۔ بس اسی بات کو لے کر وہ اتنا آگ بگولہ ہو گئے کہ پولس کی موجودگی میں سڑک پر ہنگامہ کرنے گلے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Aug 2018, 11:31 AM