جیل میں قید سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی عارف انور پر کارروائی، کروڑوں کی املاک ضبط
جیل میں قید سابق رکن اسمبلی عارف انور ہاشمی کے خلاف ضلع انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں کی املاک ضبط کی ہے، ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر ان کے خلاف کارروائی کی
بلرامپور: اتر پردیش میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے لیڈران کے خلاف یوگی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ سماجوادی پارٹی کے بلرامپور سے سابق رکن اسمبلی عارف انور ہاشمی کے خلاف ضلع انتظامیہ نے کارروائی انجام دیتے ہوئے 50 کروڑ سے زیادہ کی املاک ضبط کر لی ہے۔ عارف انور ہاشمی پر گینگسٹر قانون سمیت 22 فوجداری مقدمات درج ہیں۔
عارف انور ہاشمی کو ستمبر کے مہینے میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تاحال جیل میں ہی قید ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں جمعہ کے روز کارروائی کو انجام دیتے ہوئے سابق رکن اسمبلی کی کروڑوں کی املاک کو قرق کر لیا۔ دریں اثنا سابق رکن اسمبلی کی چار گاڑیوں کو بھی ضبط کر لیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق انتظامیہ کے افسران، ملازمین مع پولیس فورس منادی کرتے ہوئے کوتوالی اترولا، تھانہ سعداللہ نگر اور تھانہ ریہرا بازار میں پہنچے اور سابق رکن اسمبلی عارف انور ہاشمی کی املاک کو ضبط کیا۔
اس موقع پر ضلع مجسٹریٹ کرونیش نے کہا کہ سابق رکن اسمبلی عارف انور ہاشمی کو زمین مافیا قرار دیا جا چکا ہے اور ان پر دستاویزات میں ہیر پھیر کرنے اور سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کے مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے غیر قانون طور پر حاصل کی گئی املاک کو ضبط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ڈی ایم ارون کمار گوڑ کو سابق رکن اسمبلی کی ضبط کی گئی املاک کا سرپرست مقرر کیا گیا ہے۔
وہیں، پولیس سپرنٹنڈنٹ ہیمنت کوٹیال نے بتایا کہ ضبط کی گئی 6.1 ہیکٹیئر غیر منقولہ املاک کی قیمت تقریباً 50 کروڑ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن مقامات سے املاک ضبط کی گئی ہے ان میں اہم طور پر اے جی ہاشمی ڈگری کالج، نیشنل کالج ریہرا بازا، ماڈل انٹر کالج سعداللہ نگر، دار العلوم آل سنت، سوسائٹی بالیکا وکاس سیوا سنستھان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ عارف انور ہاشمی دو مرتبہ سماجوادی پارٹ کے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ وہ پہلی مرتبہ 2007 میں سعداللہ نگر اسمبلی سیٹ سے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد انہیں 2012 میں اترولا اسمبلی سیٹ سے منتخب کیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔