واسکو ڈی گاما ایکسپریس حادثے کا شکار، 3 مسافر ہلاک
نئی دہلی۔ اتر پردیش کے چترکوٹ علاقہ میں پٹنہ جا رہی واسکو ڈی گاما پٹنہ ایکسپریس حادثہ کا شکار ہو گئی۔ الصبح تقریباً 4.15 بجے ٹرین کے 13 ڈبے پٹری سے اتر گئے جس کی وجہ سے تین مسافر ہلاک جبکہ 13 مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق 3 مہلوکین میں بہار کے بیتیا ضلع کے رہنے والا ایک بچہ اور اس کے والد بھی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو ٹرین سے نکال لیا گیا ہے اور انہیں علاج کے لئے نزدیکی اسپتال پہنچایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق زخمیوں کو ڈائل 100 کی گاڑیوں نے اسپتال پہنچایا۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام کیا جا رہا ہے۔
ٹرین حادثہ کن وجوہات کے باعث پیش آیا ابھی اس کا انکشاف نہیں ہو پایا ہے۔ فی الحال اس وقعہ کی وجہ سے پٹنہ اور گوا جانے والی ٹرینوں کے راستوں کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ ریلوے کے اے ڈی جی پی آر او (رابطہ عامہ کے افسر)انیل سکسینہ نے کہا ’’ واسکو ڈی گاما سے پٹنہ جا رہی واسکو ڈی گاما ایکسپریس صبح چار بج کر بائیس منٹ پر جب اتر پردیش کے چترکوٹ میں مانک پور اسٹیشن سے گزر رہی تھی تو اس کے 13 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ ابھی اموات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ‘‘
اتر پردیش کے اے ڈی جی لاء اینڈ آر ڈر آنند کمار نے میڈیا کو بتایا ’’ تقریباً سوا چار بجے حادثہ پیش آیا۔ ٹرین کے کئی ڈبے پلیٹ فارم کی طرف جھک گئے اور پٹری سے اتر گئے۔ جیسے اہی اطلاع ملی ہم نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ۔ حادثے میں تین لوگوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، زخمیوں کا علاج چل رہا ہے۔ دیگر مسافروں کو ان کی منزلوں تک پہنچانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔‘‘
مسلسل ہو رہے ریل حادثات کو روک پانے میں محکمہ ریل پوری طرح ناکام دکھائی دے رہا ہے۔ دریں اثنا ریلوے کے وزیر کو بھی تبدیل کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آ رہی ہے۔ رواں سال متعدد چھوٹے بڑے ریل حادثات پیش آ چکے ہیں۔ اگست مہینے میں اتر پردیش کے مظرنگر میں بڑا ریل حادثہ اس وقت پیش آیا تھا جب پُری سے ہریدوار جا رلی کلنگ اتکل ایکسپریس کھتولی اسٹیشن کے پاس پٹری سے اتر گئی تھی۔ اس حادثے میں 23 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Nov 2017, 8:54 AM