امریکی کانگریس نے ٹیکس پالیسی، صحت کی دیکھ بھال، موسمیاتی بل منظور کر لیا
ڈیموکریٹس وسط مدتی انتخابات سے قبل اپنی ملکی پالیسی کے عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے بے چین ہیں لیکن ریپبلکن اس بل کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔
واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس نے ٹیکس پالیسی، صحت کی دیکھ بھال اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بل منظور کر لیے ہیں۔ یہ رفتار مہنگائی میں کمی کے قانون کی منظوری کے نتیجے میں ہوئی ہے۔ جو صدر جو بائیڈن کے ناکام ’بلڈ بیک بیٹر ایکٹ‘ کے متعدد ورژن میں سے ایک ہے۔
جمعہ کو ایوان زیریں میں 207 کے مقابلے 220 ووٹوں سے بل کی منظوری دی گئی۔ گزشتہ اتوار کو یکساں طور پر منقسم سینیٹ نے پارٹی خطوط پر 51 سے 50 ووٹوں سے بل کی منظوری دی۔ جسے اتوار کو سینیٹ نے نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ معاہدہ توڑ کر پیش کیا تھا، اب دستخط کے لیے صدر بائیڈن کو بھیجا گیا ہے۔
ڈیموکریٹس وسط مدتی انتخابات سے قبل اپنی ملکی پالیسی کے عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے بے چین ہیں لیکن ریپبلکن اس بل کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ ریپبلکن کا کہنا ہے کہ ٹیکس میں اضافے سے امریکی کاروبار، کارکنوں اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔
ایوان کے اقلیتی رہنما کیون میکارتھی نے بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کو چار دہائیوں میں بدترین مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ "آپ ٹیکس نہیں لگا سکتے اور مہنگائی کے بحران سے نکلنے کا راستہ نکالیں۔"
اس بل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تقریباً 400 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری، دواؤں کو مزید سستی بنانے کے اقدامات اور زیادہ تر کارپوریشنوں پر 15 فیصد کم از کم ٹیکس شامل ہے جو ہر سال ایک بلین سے زیادہ کماتی ہیں۔ ڈیموکریٹس کے مطابق نئے محصولات کو نافذ کرکے 300 بلین سے زیادہ کی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔