امریکہ: کیلی فورنیا کی یہودی عبادت گاہ میں گولی باری، ایک ہلاک، 3 زخمی
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں یہودیوں کی عبادت گاہ پرفائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور راہب سمیت 3 زخمی ہوئے ہیں۔
واشنگٹن: کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیاگو کے نزدیک پوويا میں ایک یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی۔ پوویا کے میئر سٹیو واس نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی نفرت انگیز جرم تھا۔
سان ڈیاگو کے افسر بل گور نے ہفتہ کو کہا کہ کیلی فورنیا میں یہودی عبادت گاہ میں ایک شخص نے فائرنگ کی جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ واس نے ایم ایس این بی براڈکاسٹر کو بتایا ’’میں صرف آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ میں آپ کو یہ بھی بتا سکتا ہوں کہ یہ ایک نفرت انگیز جرم تھا۔‘‘
پولس کے مطابق مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا اور اب اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ آور بلٹ پروف بنیان اور ہیلمٹ پہنے ہوئے تھا۔ زخمیو ں کی فہرست میں کئی بچے اور ایک یہودی مذہبی رہنما شامل ہیں۔
حکام کے مطابق گرفتار ملزم کی عمر 19 سال ہے اور اس کا تعلق سان ڈیاگو سے ہی ہے، سان ڈیاگو کے میئر کا کہنا ہے کہ یہ منافرت پر مبنی واقعہ ہے ۔
پولس نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کا نام جان ارنِسٹ ہے جس کا تعلق انتہائی دائیں بازو سے ہے۔
’امریکی قوم یہودی فرقہ کے ساتھ کھڑی ہے‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کیلی فورنیا میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہود مخالفین کو شکست دینا ہوگی۔ وسکونسن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ یہوی د دشمنی اور نفرت پر مبنی اقدام کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں امریکی قوم یہودی فرقہ کے ساتھ کھڑی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔