سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا، ایران

روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس حملے کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا، "ہم شام میں ایرانی سفارت خانے پر اس ناقابل قبول حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا، ایران
سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا، ایران
user

Dw

ایران نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر پیرکے روز ہونے والے مبینہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل نے فی الحال اس حملے پر نہ تو کوئی تبصرہ کیا ہے اور نہ ہی اس کی ذمہ داری لی ہے۔ایران کی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ دمشق میں تہران کے سفارت خانے پر مبینہ اسرائیلی فضائی حملے میں قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور نائب بریگیڈیئر جنرل محمد ہادی حاجی رحیمی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ حملے میں پاسداران انقلاب کے پانچ دیگر کمانڈر بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ حملے میں سفارت خانے سے متصل ایرانی قونصلیٹ کی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ اسرائیلی حملہ "تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں اور کنونشنز کی خلاف ورزی" ہے اور اس کارروائی کے نتائج کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی اس "جارحیت" پر تہران جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔


اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا تھا کہ ایران دمشق میں اپنے سفارت خانے پر مبینہ اسرائیلی حملے کے جواب میں اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ "جارحیت کرنے والے کے خلاف ردعمل اور بدلے کا تعین ایران خود کرے گا۔" ایرانی وزیر خارجہ نے اس حملے پر بین الاقوامی برادری سے سنجیدہ اور موثر ردعمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مبینہ اسرائیلی حملے پر روس، سعودی عرب اور پاکستان سمیت متعدد ملکوں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کسی بھی جواز اور بہانے سے سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔ اور مملکت اسے بین الاقوامی سفارتی قوانین اور سفارتی استثنی کے اصولوں کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔


پاکستان نے مبینہ اسرائیلی کارروائی کو 'غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے خطے میں مہم جوئی، پڑوسیوں پر حملہ کرنے اور غیر ملکی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی غیر قانونی کارروائیوں سے روکا جائے۔ ایک بیان میں پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 'یہ حملہ شام کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے اور اس کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے وزیر داخلہ کے ساتھ دمشق کے ضلع میزے میں حملے کے مقام کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم اس ظالمانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنایا اور جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ مارے گئے۔‘


امریکہ اور روس نے کیا کہا؟

روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس حملے کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا، "ہم شام میں ایرانی سفارت خانے پر اس ناقابل قبول حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیلی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شام اور پڑوسی ملکوں کے علاقوں میں مسلح تشدد کی ایسی اشتعال انگیز کارروائیا ں بند کرے۔"

امریکہ نے ایران سے کہا کہ وہ اس حملے میں کسی بھی طرح سے ملوث نہیں ہے۔ خبر رساں روئٹرز نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ امریکہ "اس حملے میں کسی بھی طرح سے ملوث نہیں ہے اور نہ ہی شام میں سفارتی کمپلکس پر اسرائیلی حملے کے متعلق اسے کوئی پیشگی علم تھا۔"اسرائیل نے فی الحال اس حملے پر نہ تو کوئی تبصرہ کیا ہے اور نہ ہی اس کی ذمہ داری لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔