امریکہ میں فلم ’جوکر‘ کی نمائش پر سیکورٹی الرٹ، تشدد کا خطرہ
مختلف امریکی شہروں میں ’فلم جوکر‘ کو عام نمائش کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔ اس فلم کی نمائش کے موقع پر تشدد کے ممکنہ واقعات کی روک تھام کے لیے پولس نے نگرانی بھی بڑھا دی ہے
جوکر فلم ایک کارٹون کیریکٹر (کامک سیریز) پر مبنی ہے اور اسے ایک منتقم مزاج کردار خیال کیا گیا ہے۔ فلم میں یہ کردار یواکین فینکس (Joaquin Phoenix) نے ادا کیا ہے۔ اُن کی کردار نگاری کی بھرپور تعریفیں کی جا رہی ہیں۔ ناقدین کا خیال ہے کہ فلم کے مرکزی کردار میں ذہنی طور پر بیمار شخص کے کردار سے معاشرے میں پرتشدد صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
پولس نے اس فلم کی نمائش کے بعد پیدا ہونے والے ممکنہ ردعمل کے طور پر سیکورٹی اس لیے بھی بڑھائی ہے کہ بیٹمین سیریز کی فلم 'دی ڈارک نائٹ رائزز‘ کی ریلیز کے بعد ایک سینما گھر میں ہونے والی فائرنگ میں بارہ افراد مارے گئے تھے۔ یہ واقعہ سن 2012 میں امریکی ریاست کولووراڈو کے شہر ارورا میں رونما ہوا تھا۔ گولیاں چلانے والا پچیس برس کا جیمز ہولمز نے ' دی ڈارک نائٹ رائزز‘ فلم سے متاثر تھا۔ وہ امریکی ریاست پینسیلوینیا کی ایک جیل میں تا حیات قید کی سزا بھگت رہا ہے۔
ارورا شوٹنگ کے حوالے سے ہی مختلف خاندانوں نے اپنے خدشات اور خوف کا اظہار کیا ہے کہ جوکر فلم کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ایسے خدشات کا احساس کرتے ہوئے نیویارک سٹی، شکاگو اور لاس اینجلس میں خاص طور پر پولس کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق ابھی تک ایسی کسی دھمکی کی اطلاع نہیں ہے۔
فلم جوکر کی ریلیز نیویارک فلم فیسٹیول کے موقع پر کی گئی ہے۔ ہالی ووڈ کی ویب سائٹ ڈیڈ لائن نے بغیر کوئی ذریعہ بتائے یہ رپورٹ کیا ہے کہ سادے کپڑوں میں بھی پولس فعال ہے اور انہیں کئی سینما گھروں کے اندر متعین کیا گیا ہے۔ ریلیز کے موقع پر سینما گھروں میں جانے والے افراد کے بیگز کی تلاشی بھی لی گئی تھی۔
اسی طرح امریکہ کے بڑے سینما گھروں کے سلسلے اے ایم سی اور لینڈ مارک نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ ان کمپنیوں کے سینما گھروں میں شائقین کو چہروں کے ماسک اور مختلف کاسٹیوم کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
جوکر فلم کو بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس فلم کو پروڈیوس کرنے والے ادارے وارنر برادرز نے اس کی تردید کی ہے کہ یہ فلم تشدد کو فروغ دینے کا سلسلہ بن سکتی ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار ٹوڈ فلپس کا بھی یہی کہنا ہے کہ ان کی فلم کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات بغیر فلم دیکھے ہی پیدا کر دیئے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Oct 2019, 5:49 PM