انڈر 19 عالمی کپ :ہندوستانی ٹیم خطاب کیلئے میدان میں اترےگی
ہندوستان ۔آسٹریلیا انڈر -19 ورلڈ کپ کی سب سے زیادہ کامیاب ٹیموں میں ہیں اور تین تین بار خطاب جیت چکی ہیں۔ ہندستان نے 2000، 2008 اور 2012 میں یہ خطاب جیتا تھا تو آسٹریلیا نے 1988، 2002 اور 2010 میں ۔
ماؤنٹ مانگنوئی: سابق جارحانہ کھلاڑی راہل دراوڑ کی رہنمائی اور نوجوان بلے باز پرتھوی شا کی کپتانی میں آئی سی سی انڈر -19 ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کے ساتھ ناقابل شکست رہ کر فائنل میں پہنچی ہندستانی کرکٹ ٹیم ہفتہ کو آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف میدان میں اترے گی۔
ہندستانی انڈر -19 ٹیم کے بلے بازوں اور گیندبازوں نے اب تک جس طرح کا مظاہرہ کیا ہے اس کے بعد وہ خطاب کے مضبوط دعویداروں میں شمار کی جا رہی ہے۔ ہندستان نے پاکستان کو سیمی فائنل میں 203 رنوں کے بڑے فرق سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی ہے جبکہ آسٹریلیا نے افغانستان کو چھ وکٹ سے شکست دی تھی۔
نوجوان ٹیم انڈیا نے لیگ مرحلے سمیت ٹورنامنٹ میں تمام پانچوں میچ جیتے ہیں اور وہ ناقابل شکست فائنل میں پہنچی ہے۔ اس نے اپنے پہلے ہی لیگ مرحلے کے مقابلے میں آسٹریلیا کو 100 رنوں سے شکست دی تھی اور اب اس سے ایک مرتبہ پھر اسی کارکردگی کو دہرانے کی امید کی جا رہی ہے۔باصلاحیت کھلاڑیوں سے بھری اس ٹیم کی خصوصیت اس کا شاندار کھیل ہے اور اس نے ابھی تک گیندبازی، بلے بازی اور فیلڈنگ میں حیرت انگیز کارنامہ دکھایا ہے۔
پاکستان کے خلاف سیمی فائنل میں ٹیم نے اپنا بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے روایتی حریف ٹیم کو صرف69 رن پر آؤٹ کردیا تھا جو آئی سی سی انڈر 19ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی ٹیم کا سب سے کم اسکور ہے۔بلے بازوں میں شبھم، گل، اوپنر اور کپتان پرتھوی ،منجوت کالرا، ہاردک ڈیسائی کی کارکردگی بہترین رہی ہے وہیں گیندبازوں میں شیوم ماوی، کملیش ناگر کوٹی، انکول رائے پر سبھی کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں۔
ہندستانی ٹیم بھلے ہی ناقابل شکست اور بلند حوصلے کے ساتھ خطابی مقابلے کے لئے میدان میں اتر رہی ہو لیکن اسے آسٹریلیا کے خلاف کافی احتیاط برتنی ہوگی کیونکہ یہ دونوں ہی ٹیمیں انڈر -19 ورلڈ کپ کی سب سے زیادہ کامیاب ٹیموں میں ہیں اور تین تین بار خطاب جیت چکی ہیں۔ ہندستان نے 2000، 2008 اور 2012 میں یہ خطاب جیتا تھا تو آسٹریلیا نے 1988، 2002 اور 2010 میں ۔
سابق بلے باز دراوڑ کی رہنمائی میں مضبوطی سے آگے بڑھ رہی نوجوان ٹیم کو لیگ کے پہلے ہی مقابلے میں آسٹریلیا کے خلاف ہی 100 رن سے ملی شاندار جیت نے بھی خوداعتمادی دی ہے جس میں ٹیم کے تینوں اوپنروں نے نصف سنچریاں بنائی تھیں۔ فی الحال سب کی نگاہیں ان کھلاڑیوں سے آخری میچ میں بھی اسی شاندار کھیل پر ٹکی ہیں۔ٹیم کے سرفہرست اسکوررشبھم نے ٹورنامنٹ کے پانچ میچوں میں 170.50 کی اوسط سے 341 رن بنائے ہیں جس میں ناٹ آؤٹ 102 رنوں کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ پرتھوی (232 رن)، منجوت (151)، هاروك (110) ٹیم کے اہم اسکورر ہیں جبکہ گیند بازوں میں انكول رائے 3.65 کے اكونومی ریٹ سے 12 وکٹ لے کر سب سے کامیاب گیندباز رہے ہیں۔
شیوم ماوی 3.77 کے اكونومی ریٹ سے آٹھ وکٹ، ناگركوٹی 3.19 کے اكونومی ریٹ سے سات وکٹ کے ساتھ تیسرے اہم گیندباز ہیں۔ علاوہ ازیں ابھیشیک شرما، ارش ديپ سنگھ، ایشان پوریل بھی ٹیم کے مضبوط گیند بازوں میں شامل ہیں۔
ہندستانی ٹیم نے ٹورنامینٹ میں آسٹریلیا کے خلاف 100 رن، دوسرے میچ میں پاپوا نیو گنی کو 10 وکٹ سے، تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو 10 وکٹ سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد اس نے کوارٹر فائنل میچ میں بنگلہ دیش کو 131 رنوں سے اور سیمی فائنل میں پاکستان کو 203 رنوں سے شکست دی ہے۔
ٹیم انڈیا کے اس مضبوط ریکارڈ اور جیت کے فرق سے یہ بھی واضح ہے کہ اس نے اپنے مقابلے تقریبا ً یکطرفہ انداز میں ہی جیتے ہیں۔ ٹیم کا ماؤنٹ مانگنوئی میدان پر اچھا ریکارڈ رہا ہے جہاں اس نے آسٹریلیا کو بھی شکست دی تھی۔ اس میچ میں پرتھوی نے آسٹریلیا کے گیند بازوں کو چھكاتے ہوئے 100 گیندوں میں 94 رن، منجوت نے 99 گیندوں میں 86 رن بنائے اور 180 رنوں کی زبردست شراکت داری کرتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف سات وکٹ پر 328 رنوں کا بڑا اسکور بنایا تھا۔
وہیں گیند بازوں نے آسٹریلیا کے بلے بازوں کوللکارتے ہوئے حیرت انگیز کھیل کا مظاہرہ کیا اور کملیش اور ماوی نے تین تین وکٹ لئے تھے۔ ہندستان اپنی اسی کارکردگی کو دہرانے کی کوشش کرے گا لیکن آسٹریلیائی ٹیم بھی جیت کیلئے پورا زور آزمائے گي ۔ اس کی ٹیم میں ناتھن میکسوينی (188)، جیسن سنگھا (216) اور جیک ایڈورڈس (188) اہم اسکورر ہیں جبکہ گیند بازوں میں لائیڈ پوپ (11) سب سے زیادہ کامیاب گیندباز ہیں جو ہندستان کے لیے بڑا خطرہ ہو سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔