اقتصادی اصلاحات کو تباہ کرنے والا بجٹ: حزب اختلاف
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ایسا لگتا ہے کہ اس بجٹ کی مایوس کن تجاویز کو سب سے بے کار چیف اکنامک ایڈوائزر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا پہلا بجٹ مایوس کن ہے اور اس میں اقتصادی اصلاحات کو رفتار دینے کا کوئی التزام نہیں کیا گیا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے جمعہ کو یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہاکہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کا یہ بجٹ اقتصادی اصلاحات کو مکمل طورپر تباہ کرنے والا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس بجٹ کی مایوس کن تجاویز کو سب سے بے کار چیف اکنامک ایڈوائزر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ سرمایہ کاری بڑھانے والی تجاویز میں غیرملکی سرمایہ کاری کو کچھ فیصد بڑھانے کے علاوہ اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں نیا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی ملک کو ایک ریاستی حکومت کی طرح دیکھتے ہیں۔ اس کے باوجود وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت ہی ملک کی عوام کو بنیادی سہولیات اور خدمات فراہم کرسکتی ہے۔ اس طرح سے ملک کی حکومت کے ساتھ مقامی حکومت کی طرح پیش نہیں آیا جاسکتا ہے۔
بجٹ کو لال رنگ کے کپڑے میں باندھ کر لانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ بجٹ کو سوٹ کیس کی جگہ کپڑے میں باندھ کر لا ئیں لیکن کانگریس مستقبل میں جب بجٹ لائے گی تو وہ آئی پیڈ میں ہوگا۔ بجٹ میں زرعی شعبہ کو راحت دینے کے لئے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
بجٹ کو وزیر خزانہ کے ’نیو انڈیا‘ کا بجٹ کہنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہر بجٹ نئے انڈیا کے لئے ہوتا ہے۔ کوئی بھی بجٹ پرانے سال کے لئے نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں صرف کاروپوریٹ پر توجہ دی گئی ہے اس لئے یہ بجٹ مکمل طورپر غیردوراندیشانہ ہے اور اس میں ملک کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ اس میں دفاعی شعبہ، مڈڈے میل اور منریگا جیسی اسکیموں کے الاٹمنٹ کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ بجٹ میں اعداد وشمار کے ساتھ کھیل کیا گیا ہے اور اصلیت کو چھپایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔