گزشتہ تین سالوں کے دوران سرکاری نوکریوں میں بھاری کمی
ہندوستان میں 3.75 فیصد لوگ سرکاری نوکری کرتے ہیں اور سرکاری ایجنسیوں کا ڈیٹا بتاتا ہے کہ یو پی ایس سی، ایس ایس سی، بینکنگ اور سینٹرل پبلک سیکٹر میں گزشتہ تین سالوں میں نوکریاں لگاتار کم ہو رہی ہیں۔
سرکاری نوکریوں اور تعلیم میں جنرل کٹیگری کے غریبوں کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کی شروعات ہو چکی ہے اور گجرات نے سب سے پہلے اس سمت میں کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سے پہلے تعلیم اور نوکریوں میں ایس سی کو 15 فیصد ، ایس ٹی کو 7.5 فیصد اور او بی سی کو 27.5 فیصد ریزرویشن ملا ہوا ہے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں فی الحال 3.75 فیصد لوگ ہی سرکاری ملازمتوں میں ہیں اور سرکاری ایجنسیوں کا ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ یو پی ایس سی، ایس ایس سی اور سینٹرل پبلک سیکٹر میں گزشتہ تین سالوں میں نوکریاں لگاتار کم ہو رہی ہیں۔
ہندوستان میں اب بھی محض 3.54 فیصد لوگ لی رسمی نجی علاقہ میں کام کرتے ہیں جبکہ 42 فیصد آبادی ابھی تک زراعت یا اس سے وابستہ علاقوں پر منحصر ہے۔ ملک میں موجود رسمی اور غیر رسمی سیکٹر میں محض 2.7 فیصد ہی سرکاری نوکریاں ہیں۔ وزیر اعطم کے دفتر کے ماتحت کارکن اور تربیت کی وزارت کی رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2017 کے درمیان نوکریوں کے مواقع لگاتار کم ہوئے ہیں۔
سال 2015 میں جہاں سرکاری نوکریوں کی تعداد 113524 تھیں جو 2017 میں 100933 رہ گئیں۔ یہ اعداد و شمار یو پی ایس سی، ایس ایس سی اور ریلوے بھرتی بورڈ کے ذریعہ جمع کئے گئے ہیں۔ اسی طرح عوامی علاقوں کی صنعت میں ملازمین کی تعداد2012 کی 16.91 سے کم ہو کر 2017 میں 15.23 لاکھ رہ گئی۔ اسی طرح افسر عہدے پر ملازمت لینے والوں کی تعادا میں 4.5 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی جبکہ اس سے نیچے کے عہدوں پر گراوٹ کی شرح 8 فیصد رہی۔
آر بی آئی کے مطابق سرکاری بینکوں میں بھی افسران کے عہدے پر تو نوکریوں کے مواقع بڑھے ہیں لیکن کلرک اور اس کے نیچے کے عہدوں پر نوکریاں گھٹ گئی ہیں۔ سال 2015 میں 113524 تقرریاں ہوئیں جو 2017 میں گھٹ کر 100933 رہ گئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jan 2019, 9:10 PM