جیٹلی نے معیشت تباہ کر دی، منموہن کہیں بہتر: سوامی
سبرامنیم سوامی نے کہا کہ جنہیں معیشت کی خبرنہیں انہیں وزیر خزانہ نہیں بنانا چاہئے، منموہن سنگھ کہیں بہتر تھے کیوں کہ انہیں معیشت کی اچھی سمجھ ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر سبرامنيم سوامی نے مصنوعات و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ایک بڑی ’ تباہی ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت جی ایس ٹی اور نوٹ بندي کو صحیح ڈھنگ سے لاگو کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
سوامی نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ جنہیں معیشت کی معلومات نہیں انہیں وزیر خزانہ نہیں بنانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب لگتا ہے کہ وکیلوں کو وزیر خزانہ نہیں بنانا چاہئے تھا۔ انہوں نے سابق وزیر اعطم منموہن سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حیرت انگیز نتائج دئے کیوں کہ انہیں معیشت کی اچھی سمجھ ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خود فیصلہ نہیں لے پاتے تھے۔
صنعتی تنظیم ایسوچیم کی طرف سے منعقد ہ ایک پروگرام میں سوامی نے کہا کہ جی ایس ٹی نیٹ ورک (جی ایس ٹی این) کی ناکامی کی وجہ سے جی ایس ٹی اب تک مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جی ایس ٹی این کے ذریعے غیر ملکی پرائیویٹ بینکوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے اور اس کے لئے وزارت داخلہ سے اب تک منظوری بھی نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں جمع کیا جانے والا ٹیکس ایچ ڈی ایف سی بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے خصوصی اکاؤنٹس میں جا رہا ہے اور ’’مجھے یقین ہے کہ یہ بینک ان پیسوں کا استعمال 30 دنوں تک کے مختصر مدتی قرض دینے میں کرتے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بینکوں میں بڑا شیئر غیر ملکی بینکوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفوسس کو جی ایس ٹی کے نیٹ ورک کا سافٹ ویئر تیار کرنے کے لئے پہلے 1،400 کروڑ روپے دیئے گئے تھے۔ لیکن، کمپنی نے یکم جولائی کو یہ سافٹ ویئر تیار نہیں کرکے حکومت کو دھوکہ دیا۔ اب اسے مزید تین ہزار کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ نوٹ بندی کے بارے میں بھی سوامی نے کہا کہ اس کو ادھوری تیاریوں کے ساتھ لاگو کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jan 2018, 9:24 AM