ایپس کی ’وہائٹ لسٹ‘ ہوگی تیار، تاکہ ’ایپ اسٹور‘ پر صرف قانونی ایپس رہیں دستیاب
آر بی اائی سبھی قانونی ایپس کی ایک وہائٹ لسٹ تیار کرے گا اور سنٹرل الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وزارت یہ یقینی کرے گا کہ صرف یہ وہائٹ لسٹ ایپ ہی ایپ اسٹور پر دستیاب کرائے جائیں۔
آر بی اائی سبھی قانونی ایپس کی ایک وہائٹ لسٹ تیار کرے گا اور سنٹرل الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وزارت یہ یقینی کرے گا کہ صرف یہ وہائٹ لسٹ ایپ ہی ایپ اسٹور پر دستیاب کرائے جائیں۔ یہ فیصلہ جمعرات کو وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی صدارت میں غیر قانونی لون (قرض) ایپس سے متعلق ایشوز پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیا گیا۔
سرکاری ذرائع نے کہا کہ میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ آر بی آئی ’رینٹڈ‘ اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا، جن کا استعمال منی لانڈرنگ کے لیے کیا جا سکتا ہے اور اس کے غلط استعمال سے بچنے کے لیے غیر فعال غیر بینک مالیاتی اداروں یا این بی ایف سی کو رد کر دیا جائے گا۔
آر بی آئی یہ بھی یقینی کرے گا کہ ادائیگی ایگریگیٹرس کا رجسٹریشن ایک طے مدت کے اندر پورا ہو گیا ہے اور اس کے بعد کسی بھی غیر رجسٹرڈ ادائیگی ایگریگیٹر کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کارپوریٹ معاملوں کی وزارت کو مکھوٹا کمپنیوں کی شناخت کرنے اور ان کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ان کا رجسٹریشن رد کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
سیتارمن نے غیر قانونی لون ایپ کے بڑھتے معاملوں پر فکر ظاہر کی جو بیشر سماج کے کمزور طبقوں کو قرض کی پیشکش کرتے ہیں، زیادہ شرح سود کی پیش کش کرتے ہیں اور پھر رقم کی وصولی کے لیے ڈرانے دھمکانے والے ہتھکنڈے اختیار کرتے ہیں۔ انھوں نے ایسے ایگریگیٹرس کے ذریعہ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور ڈاٹا خلاف ورزی کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر مالیات نے افسران سے کہا کہ گاہکوں، بینک ملازمین، لاء انفارسمنٹ ایجنسیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرس کے لیے سائبر بیداری بڑھانے کے لیے قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔ میٹنگ میں سکریٹری برائے مالیات، معاشی امور کے سکریٹری، بینکنگ سکریٹری کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ معاملوں اور آئی ٹی جی وزارتوں کے سکریٹریز نے بھی حصہ لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔