سنہ 1945، آزادی کی آہٹ صاف سنائی پڑ رہی تھی۔ ساتھ ہی ملک کے بٹوارے کا خطرہ بھی تیز ہوتا جا رہا تھا۔ ان حالات میں جواہر لال نہرو کو یہ فکر تھی کہ عوام کو آزاد ہندوستان کا خد و خال کیسے سمجھایا جائے اور فرقہ پرستی کے خطرے سے کیسے آگاہ کیا جائے۔ چنانچہ اسی وقت یعنی 1945 میں جواہر لال نہرو نے ’قومی آواز‘ کی شروعات لکھنو سے کی۔ ایک بار پھر وہی خطرات ملک کے سامنے نظر آ رہے ہیں۔ ملک آزاد تو ضرور ہے لیکن اقلیتوں اور دلتوں کے زبان پر تالے پڑ رہے ہیں، ساتھ ہی فرقہ پرستی کا جنون بھی بڑھ رہا ہے۔ ان حالات میں ’قومی آواز‘ کی ضرورت پھر سے محسوس ہو رہی ہے۔ چنانچہ کل سے ’قومی آواز‘ (ڈیجیٹل) آپ کی خدمت میں پھر حاضر ہو رہا ہے۔ ملاقات کیجیے www.qaumiawaz.com پر۔ اور اب ’قومی آواز‘ آپ کی آواز۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز