نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر میں دو مساجد پر ایک دہشت گرد نے 50 نمازیوں کو قتل کر دیا، اس واقعہ کے بعد وہاں کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن نے جس کردار کا مظاہرہ کیا اس کے بعد لگ رہا تھا کہ دہشت گرد کسی بھی تخریبی کارروائی سے پہلے دس مرتبہ سوچیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ حال ہی میں سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کئی روز بعد خبر آئی کہ آئی ایس یعنی داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری لے لی ہے اور اس نے سری لنکا کی کسی غیر معروف تنظیم کا سہارا لے کر دھماکوں کو انجام دیا ہے۔ ایسٹر کے موقع پر ہوئے اس حملہ میں 250 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے اور حملہ کے بعد مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
سری لنکا کی حکومت نے ان حملوں کے لئے قوم سے معافی مانگی۔ ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور کئی احتیاتی اقدامات لئے گئے۔ ایک اقدام کے تحت سری لنکا میں خواتین کے چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کر دی گئی، یہ پابندی مسلم علماء اور تنظیموں سے مشورہ کے بعد عائد کی گئی ہے۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
اچانک شیوسینا نے بھی اسی طرز پر ہندوستان میں برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کر ڈالا۔ سری لنکا میں پابندی اس بنا پر لگائی گئی ہے کہ خفیہ اداروں کو شک ہے کہ کچھ برقع پوش خواتین نے حملہ آوروں کی مدد کی تھی۔ لیکن ہندوستان میں ایسا کیا ہو گیا جو اس طرح کا مطالبہ کیا گیا! یہ الیکشن کا وقت ہے اور ہر پارٹی اپنے طریقہ سے ووٹروں کو مائل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ شیوسینا ہو یا بی جے پی یہ ایسی جماعتیں ہیں جن کی سیاست صرف اور صرف مسلمانوں کی مخالفت کرنے پر ہی چلتی ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے شیو سینا نے یہ مطالبہ کیا ہے۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
سری لنکا میں برقعہ پر لگی پابندی کے حوالہ سے یہ بات جان لینا ضروری ہے کہ وہاں کی حکومت نے اس پابندی سے قبل مسلم علماء سے بات چیت کی اور اسلامی اسکالرز کی اعلیٰ ترین تنظیم نے سیکورٹی خدشات کی بنا پر قلیل عرصے کے لیے اس اقدام کی حمایت بھی کی ہے۔ تاہم وہاں کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ برقعہ پہننے کے خلاف کسی بھی مستقل قانون سازی کی مخالفت کریں گے۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
دائیں بازو کی جماعتیں اکثر یہ بھی کہتی ہیں کہ دنیا کے کئی ممالک میں برقعہ پر پابندی ہے اس لئے ہر ملک میں ویسا ہی ہونا چاہیے۔ کچھ یورپی ممالک میں منہ چھپانے پر پابندی ہے لیکن ایسے ممالک میں مسلمانوں کی تعداد محض 4 سے 5 فیصد تک ہے اور یہ پابندی بھی بالخصوص برقعہ پر عائد نہیں ہے بلکہ ہر طرح سے چہرہ چھپانے پر عائد ہے۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 May 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز