دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری کے پی آر او یعنی رابطہ عامہ افسر امان اللہ کا منگل کو دیر رات کورونا انفیکشن کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔ اس خبر نے عوام و خواص کے درمیان خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ اس بات کو لے کر بھی فکر ہے کہ امان اللہ جامع مسجد واقع دفتر میں ہی رہتے تھے اور ایسے ماحول میں عوام کے لیے مسجد کا دروازہ کھلا رکھنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ بحرانی حالات کے پیش نظر اس بات پر غور کیا جانے لگا ہے اور علماء حضرات آپس میں مشورہ بھی کر رہے ہیں کہ جامع مسجد ہی نہیں، دہلی کی دیگر مساجد میں بھی عوام کے داخلے پر پابندی لگائی جائے یا نہیں۔ واضح رہے دہلی میں کورونا انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ امان اللہ کی عمر65 سال کے قریب تھی، پہلے ان کی ہارٹ سرجری ہوچکی تھی۔ ان کے اہل خانہ کو کوارنٹائن کردیا گیا ہے۔
Published: undefined
اترپردیش میں 69 ہزار ٹیچروں کی تقرری کے معاملہ نے گھوٹالہ کی شکل اختیار کرلی ہے۔ تقرری پر الہ آباد ہائی کورٹ کےذریعہ روک کے بعد ریاستی حکومت نے اس کی جانچ ایس ٹی ایف کو سونپ دی ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن نے اس معاملے میں حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ اترپردیش میں میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کوخود اس کی ذمہ داری لینی چاہیے کیونکہ یہ ایک پیڑھی کےمستقبل کا سوال ہے۔ انہوں نے امیدواروں سے بھی بات کی اور کہا کہ موصول رپورٹ کی بنیاد پر یہ پتہ چلتا ہے کہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا معاملہ ہے۔
Published: undefined
دنیا بھر کی دوا ساز کمپنیوں کی طرح سعودی عرب میں بھی کرونا وائرس کے علاج کے لئے ویکسین کی تیاری پر کام ہو رہا ہے اور دو جامعات یعنی یونیورسٹیوں میں اسلامی قانون کے مطابق کووِڈ-19 کی ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔ جدہ میں واقع جامعہ شاہ عبدالعزیز کے ڈاکٹر انور ہاشم کے زیر قیادت سائنس دانوں کی ٹیم اور شاہ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت ادارہ سعودی ویکس مل کر ویکسین کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔ دنیا کے دوسرے ممالک میں اس نئے وائرس کے علاج کے لیے جو ویکسینیں تیار کی جا رہی ہیں، ان میں سور یعنی خنزیر جیسے حرام جانور اور شراب کے اجزا بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اسلامی شریعت میں خنزیر کا گوشت اور شراب یا اس کے اجزا سے بنی اشیاء کے استعمال کی ممانعت ہے۔ اس کے پیش نظر سعودی عرب میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین میں ایسے اجزا شامل کیے جا رہے ہیں، جن کی اسلام میں اجازت ہے تاکہ مسلمان اس کو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر استعمال کرسکیں۔
Published: undefined
گزشتہ کئی سالوں سے زبردست بحران کا سامنا کر رہی بسکٹ کمپنی پارلے جی میں پچھلے سال بڑے پیمانے پر چھٹنی کا فیصلہ لیا گیا تھا، لیکن کورونا وبا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن اس کمپنی کے لیے بڑی نعمت ثابت ہوا۔ کمپنی کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران اس کے بسکٹ کی خرید گزشتہ 8 دہائیوں کے ٹاپ پر جا پہنچی ہے۔ حالانکہ کمپنی نے بسکٹ کی خریداری کے تعلق سے کوئی واضح اعداد و شمار تو نہیں پیش کیے ہیں، لیکن یہ اعلان ضرور کیا ہے کہ مارچ، اپریل اور مئی کے مہینوں میں کمپنی کے پروڈکٹس کی سیل 8 دہائیوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔
Published: undefined
دنیا میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 73 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ اب تک اس وبا سے 4 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 20 لاکھ سے زیادہ افراد اس بیماری کا شکار ہوچکے ہیں اور اس جان لیوا وبا کی زد میں آنے سے اب تک ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں۔ برازیل میں اب تک7 لاکھ سے زیادہ افراد اس وبا کا شکار ہوچکے ہیں اور 38 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
کینڈی بابا کے نام سے مشہور راجیش نامی دھوکہ باز کو ہریانہ پولس کی کرائم برانچ نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کامیابی پولس کو پیر کی دیر شب اس وقت ملی جب وہ فرید آباد کے سیکٹر 30 میں چھپا بیٹھا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ لوگوں کو سستا سونا فروخت کرنے، بیرون ممالک بھیجنے اور ان کی دولت دوگنی کرنے کا لالچ دے کر کینڈی بابا نے تقریباً 100 کروڑ کی ٹھگی کی تھی اور 2018 سے ہی فرار تھا۔
گرفتاری کے بعد پولس نے میڈیا کو بتایا کہ کینڈی بابا بنیادی طور پر کروکشیتر کے شریف گڑھ کا رہنے والا ہے۔ شروع میں اس نے بابا بننے کا ڈھونگ کیا اور اپنے بھکتوں کو کینڈی تقسیم کرتے کرتے 'کینڈی بابا' کے نام سے مشہور ہو گیا۔ پھر اس نے اپنا نام باضابطہ کینڈی بابا رکھ لیا، حالانکہ اس کا اصل نام راجیش ہے۔
Published: undefined
قومی آواز کے قارئین و ناظرین سے ضروری گزارش، نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ بیماری کا خطرہ کم ہوگیا ہے، احتیاط برتیں، شکریہ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز