ملک کے چیف جسٹس کے خلاف مواخذہ لانے کا قدم اس عمل کا نتیجہ ہے جو حکومت نے چیف جسٹس کے خلاف سی بی آئی کے ذریعے ثبوت اکٹھا کر کے شروع کی تھی۔ یہ الزام وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن نے عائد کیا ہے۔
انہوں نے عدلیہ کے بحران کے لئے مرکزی حکو مت اور چیف جسٹس دونوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے چیف جسٹس کو ان ثبوتوں کی بنیاد پر بلیک میل کیا جو اس نے میڈیکل کالج اسکیم میں سی بی آئی کے ذریعے اکٹھا کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے اس گھوٹالہ میں بات چیت ریکارڈ کی تھی۔ ان کا اشارہ ممکنہ طور پر چیف جسٹس کی طرف تھا۔ سی بی آئی نے اس گھوٹالہ میں اوڈیشہ ہائی کورٹ کے ایک جج کو گرفتار بھی کیا تھا۔ لیکن چند دنوں بعد ہی انہیں ضمانت مل گئی تھی۔
مواخذہ سے وابستہ خبروں کے حوالہ سے میڈیا پر پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ کی عرضی پر بات کرتے ہوئے پرشانت بھوشن نے کہا کہ انہوں نے آج تک نہیں سنا کہ سپریم کورٹ نے کسی معاملہ میں میڈیا پر پابندی عائد کی ہو۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ چیف جسٹس دیپک میشرا خود بھی میڈیا پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندی عائد کرنا صحیح قدم نہیں ہوگا۔
Published: 21 Apr 2018, 7:29 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Apr 2018, 7:29 AM IST